لاہور(روشن پاکستان نیوز) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں علی الصبح موسلادھار بارش نے سیلابی صورت حال پیدا کردی ہے، جبکہ بلوچستان میں ہوئی حالیہ بارشوں میں آٹھ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی، بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، پانی جمع ہونے کے باعث گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کو منظر پیش کرنے لگی ہیں، بارش کی وجہ سے متعدد فیڈرز بھی ٹرپ کر گئے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، گوالمنڈی، قرطبہ چوک، ڈیوس روڈ، مال روڈ، اچھرہ، قینچی، چونگی امر سدھو، گجومتہ، اسلامپورہ، بند روڈ، انار کلی، شالامار باغ، ماڈل ٹاؤن، گلبرگ، گارڈن ٹاؤن سمیت دیگر مقامات پر بادل خوب برسے، شدید بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
لاہور کے علاوہ مریدکے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، صفدر آباد، جڑانوالہ، فیصل آباد، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کامونکی، نارووال، اوکاڑہ، جھنگ، بہاولپور، رینالہ خورد، کوٹ ادو، بھلوال، کبیروالا، حافظ آباد، منچن آباد، شورکوٹ، پاکپتن اور دیگر شہروں میں بھی صبح کے وقت کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں ہونیوالی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹنے سے موسم مزید خوشگوار ہو گیا، موسم ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے شہریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، بارش کی وجہ سے بعض مقامات پر بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور میں پری مون سون کی پہلی تیز بارش نے ملی میٹر میں سینچری مکمل کرلی
دوسری جانب لاہور کے مختلف علاقوں میں پری مون سون کی پہلی تیز بارش نے ہی ملی میٹر میں سینچری مکمل کرلی۔
شہر کے 2 علاقوں میں بارش نے ملی میٹر میں سینچری مکمل کی، قرطبہ چوک میں 110 ملی میٹر جبکہ لکشمی چوک میں 105 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
جیل روڈ پر 48، ایئرپورٹ پر 23 ، گلبرگ میں 76، اپرمال میں 49، مغلپورہ میں 53، تاجپورہ میں 40، نشتر ٹاؤن میں 51 اور چوک ناخدا میں 48 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ پانی والا تالاب میں 72، فرخ آباد میں 30، گلشن راوی میں 61، اقبال ٹاؤن میں 33، سمن آباد میں 41 اور جوہر ٹاﺅن میں 12 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش نے لیسکو کے ترسیلی نظام کو بری طرح متاثر کردیا
ادھر لاہور شہر میں ہونے والی بارش نے لیسکو کے ترسیلی نظام کو بری طرح متاثر کردیا، بارش کے باعث لیسکو کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔
بھٹی چوک، بیدیاں روڈ، گلشن راوی، کوپر روڈ، بادامی باغ، سبزہ زار، گڑھی شاہو، شاہ جمال، مغل پورہ، اسلام پورہ، مصطفی آباد، شاہ پور، کاہنہ، چونگی امرسدھو کے متعدد علاقوں میں تاحال بجلی بند ہے۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں کو سسٹم سے نکال کر صرف فیڈر بحال کئے جارہے ہیں، ٹرانسفارمر خراب ہونے والے علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہنے لگی۔ بجلی کی طویل بندش سے شہری پریشان ہیں۔
بلوچستان میں طوفانی بارشیں جاری
بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے مختلف حادثات میں آٹھ افراد جاں بحق اور پچیس زخمی ہوگئے۔ بارشوں سے اٹھاسی گھر مکمل تباہ ہوئے، ڈھائی سو سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق، بلوچستان میں سترہ کلو میٹر سڑکیں اور ایک ہزار تین سو دس ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوئی جبکہ انتیس مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
بلوچستان میں طوفانی بارشیں جاری ہیں، خضدار، آواران، کیچ، ڈیرہ بگٹی، سبی، موسیٰ خیل، بارکھان، ژوب، شیرانی اور ملحقہ علاقوں میں بادل برس پڑے۔
مزید پڑھیں: مون سون کی بارشیں پاکستان میں تباہ کن سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں،وزیراعظم
موسیٰ خیل میں گاڑی سیلابی ندی میں جا گری، جس کے باعث گاڑی میں سوار افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان جانے والی لینڈ سلائنڈنگ کے باعث بند قومی شاہراہ بحال ہوگئی۔
بارش اور سیلاب سے آواران میں کچھ رابطہ سڑکیں عارضی بند ہوئیں جن کو بحال کردیا گیا، سوراب میں شدید بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔