بدھ,  23 اکتوبر 2024ء
ابراہیم رئیسی ایک وسیع النظر اور حکیمانہ سوچ کے مالک رہنما تھے، پیر حیدر گیلانی

اسلام آباد ( سدھیرکیانی) تحریک اتحاد بین المسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں اتحاد امت محمدیہ کےعظیم ہدف کے حصول اور آیت اللہ العظمیٰ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا ٗ کی عظیم شہادت اور فلسطین کے غیور باہمت مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالے سےمنعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی دنیا کے رہنماؤں کے لیے نمونہ عمل تھے، وہ انتہائی زاہد اور سادہ و محنتی انسان تھے، وہ یتیمی، غریبی اور مشکل ترین زندگی کے باوجود محنت سے آگے آئے اور اپنی عوام کی خدمت کی.

عوامی خدمت کی بدولت وہ ایرانی عوام کے ہردلعزیز رہنما بن گئے،جن کی رحلت پر کروڑوں لوگ غمزدہ تھے، مزدوروں اور غریبوں کا ہمنوا و دل جوئی کرنے والے پڑھے لکھے حکیم انسان تھے، وہ دور اندیش لیڈر تھے انہوں نے پاکستان کی فلسطینی کاز پر واضح پوزیشن کو یقینی بنانے کے لیے دورہ کیا، اگر ہم متحد ہو جائیں تو سامراجی قوتیں یہاں کے وسائل نہیں لوٹ سکتے، ایران سامراجی قوتوں کے خلاف پوری اسلامی دنیا سے آگے بڑھ چکا ہے، خدا انکی مدد و نصرت فرمائے، ہمارے حکمران اس ایشو پر کچھ نہیں کر سکتے، شہید ابرہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اصل شکل یہ ہے کہ ہم ان کے کام اور مشن کو مکمل کریں،مقررین میں آقائےمجید مشکی ڈائریکٹر راہزنی فرہنگی ایران ، چیئرمین تحریک اتحاد بین المسلمین پاکستان سید امجد حسین نقوی ، جانشین دربار عالیہ رتہ ہوتر وسجادہ نشیں بری امام پیر سید حیدر گیلانی ، پیر اعجاز چشتی خلیفہ مجاز دربار عالیہ پاکپتن شریف ،پیر عظمت سلطان قادری دربار سلطان باہو،آر آئی یو جے کے سابق صدراور سینئر صحافی عابد عباسی اور تجزیہ نگار ڈاکٹر طلعت شبیر ڈائریکٹرآئی ایس ایس آئی شامل تھے، تقریب کے مہمان خصوصی آقائےمجید مشکی ڈائریکٹر راہزنی فرہنگی ایران کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی ایران دنیا کے ظالمانہ نظاموں کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کھڑا ہے، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی نے امریکہ کو دنیا کا سب بڑا دہشت گرد قرار دیا، ایران کے سترہ ہزار افراد کو قتل کر دیا گیا لیکن ایران نے ان تمام جان لیوا ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا اور دیگر تمام مسائل اور رکاوٹوں کے باوجود جن میں پابندیاں شامل ہیں ایران ان سختیوں میں سے سرخرو ہو کر نکلا، ان تمام معاملات میں ہم نے جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں اور راہ خدا میں یہ سب مشکلات ہمارے لیے اعزاز کا باعث ہیں، آج ہم میزائل اور ڈرونز بنا رہے ہیں اور استعماری قوتیں حیرت زدہ ہیں، مظلومین جہان کے ساتھ ایران پوری قوت کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اس ساری کامیابیوں کا سرچشمہ قرآن کریم کی تعلیمات ہیں،تقریب کے میزبان چیئرمین تحریک اتحاد بین المسلمین پاکستان سید امجد حسین نقوی نے کہا کہ صدر ابراہیم ریئسی پورے عالم اسلام میں چمکتا ہوا ستارہ تھے، وہ مرد حر تھے، پاکستان کے بے ضمیر حکمرانوں میں یہ طاقت ہے ہی نہیں کہ وہ اس جرآت مند رہنما کی مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب کرواتے۔

جانشین دربار عالیہ رتہ ہوتر وسجادہ نشیں بری امام پیر سید حیدر گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید ابراہیم رئیسی ایک وسیع النظر اور حکیمانہ سوچ کے مالک رہنما تھے، جس قدر تباہی اور سفاکیت غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کی جا رہی ہے اس پر پوری دنیا مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے، اسرائیل نے جنگ بندی کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا ہے، صرف ایران فلسطینی کاز پر کھل کر حمایت اور مدد کر رہا ہے، اسرائیل کو عالم اسلام کی طرف سے دو ٹوک پیغام جانا چاہیے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور نہتے فلسطینیوں بچوں اور خواتین کا قتلِ عام بند کرے، ایران کے ساتھ دیرینہ گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کیا جائے اور اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکی پابندیوں کو خاطر میں نہ لائے، ہم سب کو ایران کے ساتھ کھڑے ہو کر فلسطینی عوام کا ساتھ دینا چاہیے، تقریب سے اپنے الگ الگ خطاب میں باقی مقررین کا کہنا تھا کہ سید ابراہیم رئیسی کا نقصان پورے عالم اسلام کا نقصان ہے۔

وہ دنیا کے تمام مظلومین کی حمایت کرنے والے تھے، وہ تمام عالم اسلام کی خودمختاری اور وقار کی بات کرتے تھے، وہ جرآت مندانہ سوچ اور کردار کے مالک تھے، اس سانحے پر ہم سب ایرانی قوم کے ساتھ سوگوار اور غمزدہ ہیں۔شہید سید ابراہیم رئیسی کی شہادت پر ہم سب کے دل دکھی ہیں وہ جس طرح خوبصورت اور وجیہہ شکل وصورت کے مالک تھے اسی طرح وہ اپنے طرز عمل میں بھی عظیم انسان تھے، وہ اسلامی دنیا میں ایک باوقار اور مؤثر ترین رہنما تھے، فلسطینی مظلومین اور کشمیری حق خودارادیت پر انکا مؤقف واضح اور مضبوط ترین ہے، اگر پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جائے تو تمام مسائل ہمارے حل ہو سکتے ہیں اور اس کا انہوں نے ہمیں تعاون کا یقین دلایا، انہوں نے اپنے دورہ پاکستان میں فلسطینی اور کشمیری عوام کی حمایت اور استعماری طاقتوں کے خلاف عوام کے دل و دماغ کے تاروں کو چھیڑ دیاتھا۔

مزید خبریں