اتوار,  08  ستمبر 2024ء
ہزاروں باسیوں کی صحت کا محورمری کےکالی مٹی اسپتال میں عملہ نہ طبی سہولیات موجود
مری(روشن پاکستان نیوز)پنجاب،کے پی کے کے سنگم پرمری میں واقع 22کنال کی اراضی پر کالی مٹی سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر ہے نہ ابتدائی طبی امداد کی سہولیات میسر ہیں،وزیر اعلی پنجاب کی ہیلتھ ریفارمز کے تحت اس ہسپتال میں تاحال کوئی کام نہیں کیا گیا۔
طویل عرصے ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔
علاقے کے مریضوں کو معمول کی بیماریوں اور ہنگامی حالات میں ہسپتال میں سہولیات اور ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سےشدید پریشانی کا سامنا کر نا پڑتاہے۔
انہیں طویل سفر کر کے مری شہر یا راولپنڈی اسلام آباد کے ہسپتالوں میں آ نا پڑتا ہے ۔اکثر مریض راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں ۔ہسپتال کی وسیع اراضی خالی پڑی ہے جسے زیر استعمال لا کر اس ہسپتال کو کم از کم 50 بستروں کا ہسپتال بنایا جا سکتا ہے ۔
ایمرجنسی سروس 24گھنٹے دی جا سکتی ہے جس سے ہنگامی حالات حادثات وغیرہ میں قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے ۔یہ ہسپتال مری ایبٹ آباد میں شاہراہ پر قائم ہے جس سے اردگرد کے علاقوں کے عوام کو باآسانی رسائی حاصل ہے۔
ایبٹ آباد سے لے کر مری تک کوئی اچھا ہسپتال نہیں ہے۔ برف باری میں باڑیاں سے آگے روڈ انتہائی خطرناک ہے ہر سال کہیں حادثے ہوتے ہیں. ایبٹ آباد سے مری تک مین روڈ اور محلقہ علاقوں کے لنک روڈز پر اکثر حادثات ہوتے ہیں۔
کالی مٹی کے اس سرکاری ہسپتال کو اگر بڑا کر دیا جائے تو اس سے نہ صرف پنجاب بلکہ کے پی کے کے بہت سارے علاقوں کو بھی فائدہ ہو گااور حادثات میں کافی لوگوں کی جان بچائی جا سکتی ہےجبکہ معمول کی بیماریوں کے علاج کے لئے بھی لوگوں کو سہولیات میسر آ نے سے مری ہسپتال پر دباؤ کم پڑ سکتا ہے ۔
یہ اہم سرکاری ہسپتال اس وقت حکومتی توجہ کا شدت سے منتظر ہے ۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن اور پنجاب ہیلتھ ریفارمز پروگرام کے بر عکس بی ایچ یو کالی مٹی تحصیل و ضلع مری جو کہ 1965 میں قائم ہوا تھا اج بھی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ، فرسٹ ایڈ دینے والا بھی کوئی نہیں نہ ڈاکٹر نہ ایل ایچ وی اور نہ ہی کوئی ڈسپنسرہے ۔
اہل علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کردی۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News