جمعه,  27 دسمبر 2024ء
سفاک اسرائیل نے پوری غزہ پٹی کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے،لیاقت بلوچ

لاہور(روشن پاکستان نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے تہران،ایران میں ”اجلاس بین المللی غزہ مقاوم” (غزہ مزاحمت پر بین الاقوامی کانفرنس) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سفاک اسرائیل نے پوری غزہ پٹی کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے۔ 23 لاکھ آبادی بے گھر، خوراک، ادویات، بنیادی ضروریات سے محروم، دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردی گئی ہے۔ رفح میں پناہ گزین کیمپوں پر حالیہ اسرائیلی بمباری کے ذریعے معصوم بچوں، خواتین، مردوں کی شہادت اور ان کے خیمے جلانا اور جبالیہ میں صیہونی فوج کی درندگی کے تازہ واقعات انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
گزشتہ 238 روز سے اہل غزہ و فلسطین کے خلاف جاری اسرائیلی وحشیانہ کاروائیوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، جبکہ 81 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا سمیت دیگر یورپی ممالک کے حکمران مظلوم نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کے پشتیبان بن کر انہیں بیدریغ اسلحہ، گولہ بارود اور فوجی ساز و سامان فراہم کررہے ہیں. اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی ادارے، عالمی عدالتِ انصاف سمیت تمام بین الاقوامی ادارے فلسطینیوں کے خلاف اس اسرائیلی صیہونی سفاکیت اور قتل عام کے سامنے بے بس ہیں۔ اسرائیل
نے اقوامِ متحدہ کی قراردادیں، بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ اسرائیل کسی بھی بین الاقوامی دباؤ کی پروا کیے بغیر اہلِ غزہ و فلسطین پر بارود و آہن کی برسات جاری رکھے ہوئے ہے۔ دنیا بھر کے امن پسند عوام، طلبہ و طالبات غزہ پر بدترین اسرائیلی بربریت کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج ہیں، لیکن ناجائز صیہونی ریاست کسی بھی بین الاقوامی دباؤ اور مطالبے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ و مغربی ممالک اسرائیل کی حمایت میں پیش پیش ہیں تو دوسری طرف عالمِ اسلام کے بیحس اور بیحمیت حکمرانوں نے فلسطینیوں سے منہ موڑ لیے ہیں۔ فلسطینی، بچوں، خواتین، بزرگوں، نوجوانوں کی آہوں اور سسکیوں سے عرب حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ آئے روز اسرائیلی بمباری میں درجنوں بچوں، خواتین، نوجوانوں اور عمررسیدہ فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کے حکمرانوں کا ضمیر جھنجھوڑنے میں ناکام ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ امتِ مسلمہ کے حکمرانوں کی اس عمومی سردمہری اور بے حسی کے ماحول میں اسلامی جمہوریہ ایران کا کردار اور اہلِ فلسطین و غزہ کیساتھ اُن کی یکجہتی اور تعاون قابل رشک اور قابل تقلید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے حالیہ دنوں میں اہلِ غزہ و فلسطین کی مدد کرتے ہوئے اپنی بہترین قیادت کی قربانیاں دی ہیں، جن میں شہید صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر سمیت دیگر رہنماؤں کی شہادت سب سے بڑا سانحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران بھی اہلِ غزہ و فلسطین کی حمایت میں زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے۔فلسطین پر بانی پاکستان کے دوٹوک مؤقف اور واضح وژن سے ہٹ کر حکمرانوں کی اس بزدلانہ پالیسی پر پاکستانی عوام کو شدید تحفظات ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کانفرنس کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ جماعتِ اسلامی نے حسبِ دستور اپنے فلسطینی بھائیوں کی دامے، درمے، سخنے مدد کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے اہلِ غزہ کے لیے ہزاروں ٹن امدادی سامان، ادویات غزہ پہنچائی گئیں. ہماری میڈیکل ٹیمیں بھی اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی خدمت میں وہاں ہمہ وقت مصروف ہیں۔ پاکستان کے اندر بھی جماعتِ اسلامی نے مسلسل اہلِ فلسطین اور القدس کی آزادی کے لیے تاریخ ساز مظاہروں، ریلیوں کے ذریعے بھرپور انداز میں آواز بلند کی ہے۔ امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر 2 جون کو کراچی میں عظیم الشان فلسطین یکجہتی مارچ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
لیاقت بلوچ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی مجاہدین اور عوام کی کامیاب مزاحمت اور استقامت کو خراجِ تحسین اور سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے۔ اسرائیل ناجائز ریاست ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف کیس دائر کرکے انسانیت دوستی کا ثبوت دیا۔ دنیا بھر کی جامعات میں طلباء و طالبات کا مذہبی وابستگی سے بالاتر ہوکر اہلِ فلسطین و غزہ کے حق اور اسرائیل کی مذمت میں مظاہرے لائقِ تحسین اور امریکی، یورپی حکمرانوں کے لیے سبق ہیں۔ سپین، ناروے، آئرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک کی طرف سے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے فیصلوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے تجویز پیش کی کہ کانفرنس اہلِ فلسطین سے عالمی یومِ یکجہتی کے طور پر ایک دِن کا اعلان کرے اور ایک دِن دُنیا بھر کے بچے اہلِ غزہ کے بچوں کیساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے مختص کرے۔ انشاء اللہ فلسطین کی آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔
کانفرنس کی صدارت امام خمینی علیہ الرحمہ کے پوتے نے کی۔کانفرنس میں دنیا بھر سے آئے سیاسی دینی رہنماؤں، علماء و زعماء، مفکرین، دانشور، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں، مقامی و بین الاقوامی نشریاتی اداروں سے وابستہ افراد نے بھرپور شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مزید خبریں