هفته,  27 جولائی 2024ء
صدرپی ایف یو جے افضل بٹ نے ہتک عزت قانون مستردکردیا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہتک عز ت قانون پرمشاورت کیلئے پی ایف یو جے نے تین دن کا وقت مانگا تھا لیکن اس کے باوجود بل اسمبلی میں پیش بھی کردیاگیااور ساتھ ہی منظور بھی کرلیاگیا،منصف مدعی نہیں بن سکتا، اگر حکومت ہی میرے خلاف فیصلہ دے گی تو اس کو ہم کیسے مان لینگے، پی ایف یوجے پہلے دن سے آزادی صحافت کے لیے کھڑی تھی، کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، ہمیں کسی سے کوئی غرض نہیں کہ کون سی جماعت حکومت میں آتی ہے اورکون سی جماعت اپوزیشن میں، ہم نے نہ کسی کی حکومت گرانے کے لیے کندھا دینا ہے نہ کسی کو حکمران بنانے کے لیے سیڑھی بننا ہے، ہم اپنے اصولوں پر قائم رہیں گے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ نے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا گیا ہتک عزت کے نئے قانون پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کہ جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کرتی ہے، کوئی بھی معاشرہ آگے بڑھتا ہے تو پوری دنیا میں اس کے حوالے سے اقدامات کیے جاتے ہیں اور قانون بنائے جاتے ہیں ،جب قانون بنتے ہیں تو اس کے لیے مشاورت کرنا ضروری ہوتی ہے اس قانون کو  لوگوں کے علم میں لانا ہوتا ہے اورشہریوں،سٹیک ہولڈرزاور قانون دانوں سے رائے لینی ہوتی ہے لیکن پنجاب میں جو قانون پیش کیا گیا ہے اس پر کسی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی گئی اسی وجہ سے ہم اس کے خلاف ہیں اور اس کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ہتک عزت قانون کی پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد ابھی تک پریشان ہوں کہ اس حوالے سے ہمارے پنجاب حکومت اور پنجاب کی وزارت اطلاعات کے حکام سے  مذاکرات ہوئے تھے وہ بہت اچھے رہے ،وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے ہم سب کو اعتماد میں لیا تھا اس میٹنگ کے اختتام پر ہم نے پنجاب حکومت کے تمام عہدیدارن سے کہا کہ ہم نے آپ کی اس حوالے سے رائے لی ہے،ہمیں تین دن کا وقت دیں ہم اس پر مشاورت کر کے آپ کو اگاہ کر دیں گے، پنجاب حکومت نے کہا کہ آپ اپنی پروپوزل ہمیں دے دیں لیکن اس کے باوجود اس قانون کو پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ منصف مدعی نہیں بن سکتا، اگر حکومت ہی میرے خلاف فیصلہ دے گی تو اس کو ہم کیسے مان لینگے۔

افضل بٹ نے کہا کہ ہمارا تجربہ یہ کہتا ہے کہ ہماری میڈیا کی بہت بڑی بدقسمتی ہے جب کوئی بھی جماعت اپوزیشن میں ہو تو وہ میڈیا کی بہت خیر خواہ ہوتی ہے اورمیڈیا کی تعریفوں کے پل باندھ دیے جاتے ہیں اورمیڈیا کو آنکھوں کا تارا سمجھتے ہیں لیکن جوں ہی حکومت میں آتے ہیں، اسی میڈیا کو آنکھوں کا کانٹا سمجھنے لگ جاتے ہیں اور صحافیوں پر پیسے لینے کا الزامات لگا دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف یوجے پہلے دن سے آزادی صحافت کے لیے کھڑی تھی، کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، ہمیں کسی سے کوئی غرض نہیں کہ کون سی جماعت حکومت میں آتی ہے اورکون سی جماعت اپوزیشن میں، ہم نے نہ کسی کی حکومت گرانے کے لیے کندھا دینا ہے نہ کسی کو حکمران بنانے کے لیے سیڑھی بننا ہے، ہم اپنے اصولوں پر قائم رہیں گے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News