هفته,  23 نومبر 2024ء
کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج، اپوزیشن بھی شریک، پولیس کا ایکشن، متعدد گرفتار

لاہور(روشن پاکستان نیوز)پنجاب میں حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر گندم کی عدم یا کم خریداری اور سرکاری طور پر طے امدادی قیمت سے کم پر خریداری کے خلاف کسان احتجاج کر رہے ہیں۔

تفضیلا ت کے مطا بق کسان اتحاد پاکستان نے حکومت پنجاب کی جانب سے گندم نہ خریدنے کے خلاف احتجاج کیا۔کسانوں کے  احتجاج کے پیش نظر کسان رہنماؤں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔دوسری جانب کسان اتحاد پاکستان کے جنرل سیکرٹری میاں عمیر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت موٹر ویز کے انٹر چینجز کو بلاک کررہی ہے۔

کسانوں کی 12 سے زائد بسوں کو روک کر احتجاج میں شرکت کیلئے آنے والوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔میاں عمیر کا کہنا تھا کہ کسان اتحاد کے ضلعی صدور بھی متعلقہ اضلاع میں رات گئے گرفتار کیے جاچکے ہیں، چنیوٹ، قصور، الہ آباد سمیت متعدد اضلاع اور علاقوں کے صدور و ذمہ داران کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

کسان بورڈ پنجاب کے صدر رشید منہالہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا کسان بورڈ ترجمان کے مطابق لاہور پولیس نے کسان بورڈ پنجاب کے صدر رشید منہالہ کو گرفتار کر لیا۔ترجمان کسان بورڈ نے کہا ہے کہ رشید منہالہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

مرکزی صدر کسان اتحاد پاکستان خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کسانوں کو ریلیف دینے کی بجائے گرفتار کرکے ظلم کررہی ہے، کسان اتحاد پاکستان کسی صورت بھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔اپوزیشن رہنما  بھی دھر نے میں شریک ہو ئے اور حکو مت کے خلا ف نعرے با زی کی اپوزیشن ارا کین کا کہنا تھا کہ پو لیس گردی کی جا رہی ہے۔

کسا نو ں کو ان کا حق دیا جا ئے حکو مت ن کو حق دینے کے بجا ئے گر فتا ر کر رہی ہے جو کہ سرا سر نا انصا فی ہے۔

دوسری طرف پولیس نے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیلئے آنے والے کسانوں کو جی پی او چوک میں آگے بڑھنے سے روک دیا جبکہ لاٹھی چارج کے بعد متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا

پولیس کی جانب سے کسانوں کو پنجاب اسمبلی کی طرف آنے سے روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں جس کی وجہ سے عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں اپوزیشن اراکین اسمبلی نے کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیاکسان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے

مزید خبریں