هفته,  23 نومبر 2024ء
کیاآنے والی حکومت آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل پائے گی؟تبصرہ
آئی ایم ایف نے کس چیز پر مزید ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے ؟ حیران کن انکشاف سامنے آگیا

8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے تمام سیاسی جماعتیں اپنا،اپنا منشور پیش کر رہی ہیں،ویسے تو ریکارڈ کواگردیکھا جائے تو انتخابات میں پیش منشور میں ساری جماعتیں ہی انتظامی اخراجات میں کمی، ٹیکس نیٹ میں اضافہ، معاشی اصلاحات،بجلی ،گیس سستی اور قرضوں پر انحصار کم کرنے کے دعوے کرتی نظر آتی ہیں مگر ہر جماعت حکومت میں آنے کے بعد ہر وہ کام کرتی ہے جس میں ان کے دعوؤں کی نفی ہوتی ہے ،بظاہر پاکستان آئی ایم ایف کے چنگل میں پھنسا نظر آ رہا ہے اور یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ، آنے والے حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج آئی ایم ایف کے اعتماد پر پورا اترنا ہوگااورآئی ایم ایف سے کئے گئے سابقہ حکومتوں کے وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہوگا،انتخابات سے قبل ملکی معاشی حالات بہتر بنانے کے لئے کئے جانے والے دعوئوں کو عملہ جامہ پہنانابظاہر تو ناممکن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف سے پاکستان کو ملنے والی تمام اقساط تک بجلی،گیس مہنگی کرنے کے معاہدے کرچکی ہیں، لہٰذا جائزہ لینا ہوگا کہ کیا آئی ایم ایف کو کرائی یقین دہانیوں پر سیاسی جماعتیں حکومت میں آنے کی صورت میں کاربند رہ سکیں گی؟

مزید خبریں