منگل,  10 دسمبر 2024ء
سیکورٹی اہلکار ووٹرز سے شناخت مانگیں گے نہ انتخابی مواد تحویل میں لے سکیں گے۔ ضابطہ اخلاق

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)عام انتخابات 2024 کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات کے روز سیکیورٹی پر مامور اہلکار انتخابات کے پر امن انعقاد میں الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے جبکہ تمام پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کے دوران پرنٹنگ کارپوریشنز کی سیکیورٹی کے لیے اہلکار تعینات کیے جائیں گے، بیلیٹ پیپرز کی ریٹرننگ افسران تک ترسیل پر بھی سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔

ضابطہ اخلاق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے پولنگ اسٹیشنز تک بیلیٹ پیپرز کی ترسیل بھی سیکیورٹی کی نگرانی میں ہوگی جبکہ انتخابی مواد کی ترسیل، پولنگ، گنتی اور نتائج مرتب ہونے تک سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن میں قیام امن کی ذمہ داری پریزائڈنگ افسر کی سربراہی میں سیکیورٹی اہلکاروں کی ہوگی جبکہ سیکیورٹی اہلکار انتخابی عمل کے دوران غیر جانبدار رہیں گے۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار کسی جماعت یا امیدوار کے حق یا مخالفت میں کام نہیں کرے گا جبکہ سیکیورٹی اہلکار کسی ووٹر سے اس کی شناخت کا ثبوت نہیں مانگے گا۔

ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی ووٹر کے پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے حق کو سلب نہیں کیا جا سکتا، سیکیورٹی اہلکار کسی صورت پولنگ عملے کے فرائض انجام نہیں دے سکتا، کوئی سیکیورٹی اہلکار انتخابی مواد کو اپنی تحویل میں نہیں لے سکتا جبکہ پریزائڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر اہلکار کسی شخص کو پولنگ اسٹیشن سے گرفتار بھی نہیں کر سکتا۔

ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ اہلکار کسی بھی واقعے پر پریزائڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر کارروائی نہیں کرسکتا، سیکیورٹی اہلکار کسی امیدوار، پولنگ ایجنٹ، مبصر یا میڈیا سے بحث نہیں کرے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیمیں متحرک ہوگئی، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پی بی 7 کے امیدوار نورمحمد دمڑ پر جرمانہ عائد کردیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق نور محمد دمڑ پر 40 ہزار، پی کے 58 کے امیدوار ذولفقار خان پر 25 ہزار، پی کے 54 کے امیدوار گوہر علی شاہ پر 10 ہزار اور پی کے61 مردان کے امیدوار جمشید خان پر بھی 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

مانیٹرنگ ٹیموں کی ممنوعہ تشہیری مواد ہٹانے کی کارروائی تیز کردی۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سوات نے متعلقہ امیدوار کو 20 ہزار جرمانہ کرتے ہوئے مختلف امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کردیے۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کی مختلف ضلعوں میں انتخابی امیدواروں کے ساتھ میٹنگز بھی منعقد ہوگی، کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری کاروائی عمل میں لائی جا ئے گی۔

الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے مطابق ضابطہ اخلا ق پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

مزید خبریں