نیویارک(روشن پاکستان نیوز)سابق وفاقی وزیر اقلیتی امورجے سالک نے پنجاب میں مسیحی سینٹری ورکرزکی اتوارکے روز چھٹی ختم کرنے کی تجویز پرغم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو دنیا بھر میں احتجاج شروع کردینگے۔
سابق وفاقی وزیر اقلیتی امورجے سالک نے امریکی ریاست نیویارک سے جاری اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ پنجاب کے ایک رکن اسمبلی نے مسیحوں کی اتوار کے روز چھٹی ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس حکم کو نہیں مانیں گے، کوئی بھی سینیٹری ورکر اتوار والے دن ڈیوٹی نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی جماعت جب بھی اقتدار میں آئی ہے ہمارے ساتھ ایسے تعصب برتا جاتا ہے۔
جے سالک نے کہاکہ باقی جماعتیں بھی مسیحوں کے ساتھ تعصب برتتی ہیں لیکن ابھی ایک ن لیگ کے ایم پی اے نے مسیحوں کی اتوار کو چھٹی ختم کرنے کی بات کی ہے تو میں اپنے مسیحی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ اس کی بات کبھی بھی نہ مانیں، تمام سینٹری ورکرز اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں۔
سابق وفاقی وزیرکاکہناتھاکہ اتوار کا روز مسیحوں کی عبادت کا دن ہوتا ہے اس لیے تمام ورکرزاتوار کو چھٹی کریں اور اپنی عبادات میں مصروف ہو جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے مارشل لاکے دور میں اس طرح کی تجویز کے خلاف سات دن کی ہڑتال کی تھی۔
مزیدپڑھیں:عام انتخابات 2024 ،پلڈاٹ کی اہم جائزہ رپورٹ جاری،دیکھیں خبر میں
انہوں نے کہا کہ میں چار دفعہ رکن قومی اسمبلی رہا ہوں اور میں نے مسیحوں کے حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد کی ہے۔
جے سالک نے عہد کیا کہ وہ آئندہ بھی مسیحوں کے لیے اسی طرح اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایسے فیصلوں کو وہ نہ خود مانتے ہیں نہ اپنے مسیح بھائیوں کو ایسے فیصلے ماننے کا کہیں گے ۔
آخرمیں ان کا کہنا تھا کہ میرا پیغام اس ایم پی اے تک پہنچا دو جس نے یہ تجویز دی ہے کہ اتوار کو مسیحوں کی چھٹی بند کر دی جائے اگر انہوں نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم دنیا بھر میں ان کے خلاف احتجاج شروع کر دیں گے۔