ریاض (وقار نسیم وامق) بزمِ بزرگانِ ریاض اور عالمی حلقہء فکروفن کے زیرِ اہتمام قاضی ہاؤس ریاض میں قونصلر سفارت خانہ پاکستان جنابِ توصیف خاور کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے میزبان ذیشان قاضی تھے۔
تقریب کی صدارت چیئرمین بزمِ بزرگانِ ریاض اور سینیئر نائب صدر عالمی حلقہء فکروفن بابائے ریاض قاضی اسحاق میمن نے کی، مہمانِ خصوصی قونصلر سفارت خانہ پاکستان توصیف خاور جبکہ کنٹری مینجر پی آئی اے بلال احمد مہمان اعزاز تھے، نظامت کے فرائض صدر عالمی حلقہء فکروفن وقار نسیم وامق نے ادا کئے۔
تقریب کا آغاز صدر بزمِ بزرگانِ اور چیف ایڈوائزر عالمی حلقہء فکروفن ڈاکٹر محمود باجوہ نے تلاوت قرآن پاک سے کیا جبکہ ڈپٹی جنرل سیکرٹری عالمی حلقہء فکروفن کامران حسانی نے اپنا نعتیہ کلام پیش کیا۔ ذیشان قاضی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تمام معزز مہمانان گرامی کو خوش آمدید کہا اور مہمان خصوصی جناب توصیف خاور کے لئے منظوم کلام پیش کیا، اس موقع پر وائس چیئرمین عالمی حلقہء فکروفن عدنان اقبال بٹ اور کنٹری مینجر پی آئی اے بلال احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے جناب توصیف خاور کی چار سالہ خدمات کو سراہا اور انھیں مستقبل کیلئے نیک تمناؤں سے نوازا۔
مہمان خصوصی قونصلر سفارت خانہ پاکستان توصیف خاور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنی زندگی کے چار سال ریاض میں گزارے وہ ہمیشہ یادگار رہیں گے یقیناً ریاض میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی بےمثال ہے اور گزشتہ چار سالوں میں انھوں نے ریاض میں بسنے والے پاکستانیوں سے بہت پیار سمیٹا ہے جس کو وہ کبھی بھی بھلا نہ پائیں گے۔ انہوں نے بزم بزرگانِ ریاض اور عالمی حلقہء فکروفن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں تنظیموں کی سرگرمیوں کو سراہا۔
تقریب کے صدر بابائے ریاض قاضی اسحاق میمن نے خطبہء صدارت میں حاضرین محفل اور پاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے قونصلر سفارت خانہ پاکستان توصیف خاور کی خدمات کو قابل تحسین قرار دیا۔ انہوں نے تقریب میں موجود تمام مہمانوں کا شکریہ بھی ادا کیا اور ساتھ ہی مہمان خصوصی جناب توصیف خاور کو سندھی روایتی اجرک بطور تحفہ پیش کی۔
تقریب کے حاضرین میں الیاس رحیم، ذکاء اللہ محسن، طلحہ بن ظہیر، قاضی سمیر ،اجمل منہاس ،ملک سہیل اور نعمان قاضی نمایاں تھے۔
تقریب کے آخر پر سینیئر نائب صدر بزم بزرگانِ ریاض مخدوم امین تاجر نے دعائیہ کلمات ادا کئے اور شرکائے تقریب کے اعزاز میں میزبان ذیشان قاضی کی جانب سے پرتکلف عشائیہ دیا گیا۔