کراچی(روشن پاکستان نیوز)ایک اعلی فوجی اہلکار نے کراچی میں تیسرے سالانہ میلہ مویشیاں کی افتتاحی تقریب میں کہا، پاکستان زرعی شعبے میں درآمدی متبادل اور خلیجی ریاستوں اور چین کو اجناس کی برآمد کے ذریعے سالانہ 10 بلین ڈالر کی بچت کر سکتا ہے۔
ڈیری، ایگریکلچر، لائیو سٹاک، فشریز اور ایڈوانس ٹیکنالوجی کا میلہ مویشیاں ہر سال پاکستان کے ڈیری، مویشی، زراعت اور ماہی پروری کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع اور جدید ٹیکنالوجی کو نمایاں کرنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:سپریم کورٹ نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کردی
پاک فوج کے تزویراتی منصوبہ جات کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل شاہد نذیر نے کہا کہ ملک نے 10 بلین ڈالر سے زائد مالیت کی زرعی مصنوعات درآمد کیں اور ضروری زرِمبادلہ کمانے کے لیے قابلِ برآمد اضافی پیداوار کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں تعاون کا آغاز ہو چکا ہے۔ہم نے تقریبا 100,000 ایکڑ زمین پر گندم کاشت کی ہے اور کپاس اور سورج مکھی کی تیاری کر رہے ہیں۔ سندھ میں پہلی بار 40 لاکھ سے زائد گانٹھیں پیدا ہوئی ہیں۔