حافظ آباد (شوکت علی وٹو) – شہر میں رات 12 بجے دوکانات اور کاروباری مراکز بند کرنے کے پولیس کے حالیہ احکامات سے کاروباری طبقہ شدید پریشانی کا شکار ہو گیا ہے۔ تھانہ سٹی پولیس کی جانب سے گزشتہ 2 روز سے شہر بھر میں رات 12 بجے تمام کاروباری مراکز کو بند کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے، جس میں ہوٹلز، بیکریاں، کریانہ اسٹورز، کھانے پینے کی دوکانات اور ریڑھی والوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔
اس اقدام کی وجہ سے ان کاروباری افراد کو مشکلات کا سامنا ہے جو رات کے اوقات میں اپنی محنت کے ذریعے روزگار کماتے ہیں۔ جنرل بس اسٹینڈ، فوارہ چوک، گوجرانوالہ روڈ، گرجا موڑ، کلمہ چوک، ونیکے روڈ، راجہ چوک، چوک فاروق اعظم اور کچہری روڈ سمیت مختلف مقامات پر بار بی کیو، فروٹ، کولڈ ڈرنکس، چائے اور دیگر چھوٹے کاروبار کرنے والوں کے لیے یہ سختی بہت بڑی پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔
کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں کاروبار بند کرنے سے ان کے روزگار پر گہرا اثر پڑا ہے، خصوصاً ایسے افراد جو رات گئے تک کام کرتے ہیں اور تین بجے تک یا بعض اوقات 24 گھنٹے کھلے رہنے والے کاروباروں کا حصہ ہیں۔ اس طرح کے احکامات سے نہ صرف ان کا روزگار متاثر ہو رہا ہے، بلکہ شہر کے علاقے بھی اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں، جس سے جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
کاروباری افراد نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اپنے کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ مہنگائی کے اس دور میں وہ اپنے خاندانوں کا پیٹ پال سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں کام کرنے کے بدلے ان کے لیے روزگار کا ایک اہم ذریعہ بنتا ہے، اور اس میں رکاوٹ ڈالنے سے مزید مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: موریطانیہ: خواتین کا مخصوص مارکیٹ میں کاروبار، معاشرتی اور اخلاقی سوالات
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں، جس کے پیش نظر رات 12 بجے تک کاروبار بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس کا موقف ہے کہ یہ اقدامات شہر کی سیکورٹی اور امن و امان کی بحالی کے لیے ضروری ہیں۔
مجموعی طور پر، یہ صورتحال شہر کے کاروباری طبقہ کے لیے ایک نیا چیلنج بن چکی ہے، اور انہوں نے حکام سے جلد از جلد اس مسئلے کا حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔