اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں مہنگائی کے بڑھتے اثرات کے باعث گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور کچھ برانڈڈ مصنوعات کی قیمت میں 100 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ریٹیلرز نے تصدیق کی ہے کہ برانڈڈ کوکنگ آئل اور گھی کی قیمت اب 570 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے، جو کہ اوسطاً 80 روپے فی کلو/لیٹر کے اضافے کے بعد ہے۔
پاکستان جو اپنے پام آئل کے 90 فیصد درکار مقدار کو انڈونیشیا سے اور 10 فیصد ملیشیا سے درآمد کرتا ہے، ہر سال تقریباً 5 ملین ٹن گھی اور کوکنگ آئل استعمال کرتا ہے۔ اس میں سے تقریباً 3.5 ملین ٹن پام آئل مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمد کیا جاتا ہے۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے ڈیٹا کے مطابق، مالی سال 2024 کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران ملک نے 1.319 ملین ٹن پام آئل 1.26 ارب ڈالر کی قیمت پر درآمد کیا۔ یہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.248 ملین ٹن پام آئل کی 1.17 ارب ڈالر کی درآمد سے زیادہ ہے۔ فی ٹن قیمت میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جو پچھلے سال کے 941 ڈالر سے بڑھ کر 954 ڈالر ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 80روپے فی کلو تک اضافہ
پاکستان ویاناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PVMA) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو قرار دیا۔ “عالمی پام آئل کی قیمتیں 1,285 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی تھیں، لیکن پھر 1,185 ڈالر فی ٹن پر آ کر رک گئیں، جس کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت 19,000 روپے سے کم ہو کر 16,500 روپے فی من ہو گئی ہے،” انہوں نے کہا۔
ان تبدیلیوں کے باوجود، چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچررز، جو مارکیٹ میں غالب ہیں، نے پہلے ہی قیمتوں میں 40 روپے فی کلو/لیٹر کی کمی کی ہے، تاہم بڑی برانڈز، جو مارکیٹ شیئر کا 5 فیصد حصہ رکھتی ہیں، اپنی قیمتوں میں کمی کرنے میں سست ہیں کیونکہ ان کے پاس وسیع مارکیٹنگ اور تقسیم کے نیٹ ورک ہیں۔