برمنگھم(روشن پاکستان نیوز ) پاکستان مسلم لیگ اوورسیز انگلینڈ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر شوکت علی نے برمنگھم کے ایک نجی ہوٹل میں صحافیوں اور مختلف مکاتب فکر کی شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے، جو اپنے معاملات میں خودمختار ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا آئین اور قانون تمام اداروں کو اپنے دائرہ میں رہ کر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں، اور حکومت ملک کی ترقی کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے۔
ڈاکٹر شوکت علی نے مزید کہا کہ “ہمارا ملک آزاد ہے اور موجودہ حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔ اب پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور اس میں بیرون ملک مقیم محب وطن پاکستانیوں کا اہم کردار ہے۔” انہوں نے پاکستان کے موجودہ سیاسی ماحول اور حکومتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ملک کے تمام سیاسی جماعتوں بشمول حزب اختلاف کی جماعتوں نے 26 ویں آئینی ترمیم میں تعاون کیا، جس سے ملک میں جمہوری اقدار کو تقویت ملی۔
پاکستان کی ترقی کے لیے اپوزیشن کا کردار
ڈاکٹر شوکت علی نے 26 ویں ترمیم کے حوالے سے مزید کہا کہ اس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت، بشمول حزب اختلاف کی جماعتوں کی حمایت، ایک مشترکہ لائحہ عمل کے تحت آئین میں کی گئی ترمیم نے ملک کی جمہوری استحکام کو مزید مضبوط کیا۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کی حمایت کا بھی ذکر کیا، جو حزب اختلاف میں ہونے کے باوجود حکومتی اقدامات کا ساتھ دیتے ہیں، جس سے جمہوریت کی روح کو تقویت ملی۔
انہوں نے کہا کہ “جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو، تو اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مل کر ملک کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ہمارا ملک چار صوبوں پر مشتمل ہے اور ہمیں سب کو مل کر اپنے وطن کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔”
دھرنوں اور انتشار کے خلاف موقف
ڈاکٹر شوکت علی نے اپنی گفتگو کے دوران واضح کیا کہ یہ وقت دھرنوں یا انتشار پھیلانے کا نہیں ہے۔ انہوں نے برطانیہ کی جمہوریت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جب بھی ملک کی بقا اور سالمیت کا سوال آتا ہے، حزب اختلاف بھی حکومت کا ساتھ دیتی ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور انتشار کے دوران۔ “پاکستان میں بھی دھرنوں اور انتشار کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان کسی فرد واحد کا ملک نہیں ہے، یہ ہم سب کا ہے اور ہمیں اس کو خوشحال بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ تخریب کاری، انتہاپسندی، اور دہشت گردی کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔”
مزید پڑھیں: پاکستان کی خود مختاری اور قومی ترقی,ڈاکٹر شوکت علی کا برمنگھم میں خطاب
پاک فوج کی قربانیاں اور دہشت گردی کی مذمت
ڈاکٹر شوکت علی نے پاکستان کی بہادر افواج کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ “ہم سب اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں، جو دن رات ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردوں کا خاتمہ کر رہی ہیں۔” انہوں نے حالیہ پارا چنار میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی اور بے گناہ شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
آخر میں، ڈاکٹر شوکت علی نے صحافیوں، مختلف طبقہ فکر کی شخصیات اور پارٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پاکستانی روایتی کھانوں سے تواضع کی۔ اس موقع پر انہوں نے ملک پاکستان اور مسلم امہ کی خوشحالی کے لیے دعا بھی کروائی۔
ڈاکٹر شوکت علی نے اپنے خطاب کے دوران واضح کیا کہ پاکستان کے لیے اس وقت سب سے اہم چیز ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے، اور ہمیں اس مقصد کے لیے اتحاد اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔