راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری) کی زیر صدارت263ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔
کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کوزبردست خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
فورم نے عزم کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔
آرمی چیف نے کمانڈرزکو دہشتگردی اور عسکریت پسندی کے خلاف حاصل شدہ اہداف کے فوائد کو مستحکم کرنے کی ہدایت کی۔
فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
مزید پڑھیں: جے یو آئی کا الیکشن دھاندلی کیخلاف تحریک تیز کرنے کا مشن
فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ؛ ”فلسطینی عوام کو پاکستانی قوم کی مکمل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل ہے اور ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کے لیے اپنے بھائیوں کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھیں گے“
عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے منڈیٹ کے مطابق، تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول مُہیا کرنے پر فورم نےسول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔
فورم نے اس بات کا اظہار کیا کہ؛ ”پاکستان کی مسلح افواج نے دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا اور اس سے زیادہ افواج ِ پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا“۔
فورم نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ مخصوص مگر محدود سیاسی عناصر، سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ سگمنٹس کی طرف سے مداخلت کے غیر مصدقہ الزامات کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کو بدنام کر رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے ، بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ گڈ گورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے، ایسے مفاد پرست عناصر کی پوری توجہ اپنی ناکامیوں کوپس پشت ڈال کر سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔
فورم نے اس بات پر زور دیا کہ غیر آئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی اشتعال انگیزی کا سہارا لینے کی بجائے ثبوت کے ساتھ مناسب قانونی عمل کی پیروی کی جائے۔
فورم نے مرکز اور صوبوں میں اقتدار کی جمہوری انداز میں منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فورم نے امید ظاہر کی کہ انتخابات کے بعد کا ماحول پاکستان میں سیاسی اور معاشی استحکام لائے گا،جس کے نتیجے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔