لاہور(روشن پاکستان نیوز) بھارت کی طرف سے پانی چھوڑے جانے اور شدید بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ پروونشل ڈیساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے چناب ہیڈ قادرآباد میں پانی کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، ہیڈ قادرآباد پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 96 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد کی صلاحیت 8 لاکھ کیوسک پانی ہے جہاں تقریباً 2 لاکھ کیوسک پانی صلاحیت سے زیادہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق بائیں جانب پانی کے دباؤ سے بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے، ہیڈ ورکس کے ٹوٹنے سے حافظ آباد، چنیوٹ کے علاقے متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب و فرانس کے تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے ایم او یو پر دستخط
پی ڈی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز کو شہریوں کے انخلا کی ہدایات جاری کردی ہیں، ضلعی انتظامیہ، محکمہ آبپاشی کی ٹیمیں موقع پرموجود ہیں۔
بند کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں بروئے کار لائی جارہی ہیں۔
دریائے راوی کی صورتحال
دریائے راوی میں طغیانی کی صورت حال برقرار ہے، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاو ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے۔
پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریاؤں میں پانی کے مسلسل اضافے نے سیلاب کے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ ریسکیو کی ٹیمیں وقتا فوقتا صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔
کمشنر لاہور کا کہنا ہے کہ آج صبح ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرنے کا امکان ہے، جبکہ قصور میں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 63 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث قریبی دیہات زیر آب آگئے ہیں اور متاثرین کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
ہیڈ بلوکی کے مقام پر دریائے راوی بلند ہوچکا ہے، شکرگڑھ میں بھیکو چک پر حفاظتی بند ٹوٹنے سے متعدد دیہات زیرآب آگئے۔
سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو اہلکار اور ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہوگئی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سائرن بجا کر شہریوں کو خبردار کردیا گیا ہے اور 500 سے زائد خاندان محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریاں ، چھٹیوں میں مزید توسیع متوقع
ادھر دریائے ستلج میں لودھراں کے مقام پر بھی پانی کی سطح بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔ چنیوٹ کے قریب سیلابی صورتحال میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
جس کے باعث تاریخی پل اور شہر کو بچانے کی کوششیں تیز کردی گئیں جبکہ انتظامیہ نے بند توڑنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
ہیڈ خانکی کے مقام پر دس لاکھ بتیس ہزار کیوسک سے زائد کا ریلا گزر رہا ہے۔ وزیر آباد کے رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ میں سیلاب سے کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔ پاک فوج سمیت تمام سول ادارے ہائی الرٹ ہیں۔