اتوار,  12 جنوری 2025ء
عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا، پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کی تھی، اب کیس کا فیصلہ سنانے کی تاریخ 13 جنوری مقررکی گئی ہے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک چلا۔

نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک عمران خان سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی، یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائرکیا، ریفرنس فائل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی گئی۔

عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نے پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی جبکہ 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو نیب نے ترک کیا، ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

وکلا صفائی نے تمام 35 گواہان پر جرح مکمل کی، ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے 38 سماعتوں کے بعد جرح مکمل کی، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک گواہوں میں شامل ہوئے جبکہ سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادر یونیورسٹی کے چیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

عدالت نے زلفی بخاری، فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر اور ضیا المصطفیٰ نسیم سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا، اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کی تھی، بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل کورٹ نے منظور کی تھی، ٹرائل کے دوران بانی پی ٹی آئی نے 16عدالتی گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے علاوہ کوئی میرا باس نہ بنے ، شیر افضل مروت

عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی عدالتی گواہان کو بلانے کی درخواست مسترد کی تھی، بانی پی ٹی آئی نے عدالت سے اپنے حق میں گواہ پیش کرنے کی درخواست کی تھی، بعد میں سابق وزیراعظم گواہ پیش کرنے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ ججز کی تبدیلی ہوئی، ریفرنس کی سماعت پہلے جج محمد بشیر تھے، پھر جج ناصر جاوید رانا نے کیس سماعت کی، اس کے بعد ریفرنس جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ جج ناصرجاوید رانا کے پاس آیا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 2 مرتبہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا پر اعتماد کا اظہار کیا، نیب کی 6 رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے کیس کی پیروی کی، پراسکیوشن ٹیم میں سردار مظفر عباسی، امجد پرویز، سہیل عارف، عرفان بھولا اور چوہدری نذر شامل تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان صفدر، عثمان ریاض گل، ظہیر عباس چوہدری پیش ہوتے رہے۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ 190ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا، بانی پی ٹی آئی نے اس خفیہ معاہدے کو اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور کرایا، مرزا شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019 کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے۔

بشریٰ بی بی نے 24 مارچ 2021 کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کرکے بانی پی ٹی آئی کی مدد کی، عمران خان نے غیر قانونی اور بے ایمانی کر کے 190 ملین پاؤنڈ کی سہولت کاری کی، خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ حکومت کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا۔

بشریٰ بی بی اوربانی پی ٹی آئی نے فرحت شہزادی (گوگی) کے ذریعے موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے۔

عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے دوران پراپرٹی ٹائیکون سے غیرقانونی مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا، بانی پی ٹی آئی نے ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے القادر یونیورسٹی کے لیے 458 کنال اراضی حاصل کی، اپریل 2019 میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔

مزید خبریں