پنجاب اسمبلی کے منتخب ارکان اور ان کے ساتھ وزرا، مشیروں اور غیر منتخب معاونینِ خصوصی کی تنخواہوں میں ساڑھے چار گنا تک اضافے کا بل پنجاب اسمبلی میں منظور ہو گیا۔
ارکانِ اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار روپے سے برھا کر 4 لاکھ روپے ماہانہ کر دی، سپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 9 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ، ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ 20 ہزار سے بڑھا کر 7 لاکھ 75 ہزار کر دی، صوبائی وزراء، وزیر اعلیٰ کے مشیروں،معاونین خصوصی اور اور پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا۔
پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ 83 ہزار روپےسے بڑھا کر 4 لاکھ 51 ہزار روپے ماہانہ کر دی، سپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ روپے ماہانہ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے ماہانہ کر دی، ایڈوائزر کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے ماہانہ کر دی۔
پنجاب اسمبلی کے ارکان، وزیروں، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تنخواہوں میں چار گنا تک اضافہ اس روز ہی کیا گیا جب سٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاکستان میں انفلیشن 78 مہینے کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے اور اس میں مزید کمی کا امکان ہے۔
یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ تنخواہوں میں ہوش اڑا دینے والا یہ اضافہ کچھ غیر منتخب معاونین خصوصی کو اچھا روزگار مہیا کرنے کے لئے کیا گیا۔