وزیراعظم شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ زیادہ ایندھن سے کم بجلی پیدا کرنے والے فرسودہ بجلی گھروں کو فوراً بند کیا جائے۔
وزیرِاعظم کی زیرصدارت مستقبل کیلئے بجلی کے منصوبوں اور ترسیلی نظام پرجائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا احدچیمہ،اویس لغاری، مصدق ملک،وزیرِ مملکت علی پرویز ملک شریک ہوئے۔اجلاس میں بجلی کے مجوزہ اور جاری منصوبوں کی تعمیر میں پیشرفت اوراصلاحات پربریفنگ دی گئی اور بجلی کی موجودہ طلب اور استعداد سے بھی آگاہ کیا گیا جبکہ درآمدی ایندھن سے چلنے والے بجلی گھروں کی تحلیل اور ترسیلی نظام کی اصلاحات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ مستقبل میں کم لاگت بجلی منصوبوں کو ہی ترجیح دی جائے اور بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کیلئے مقامی وسائل کو ترجیح دی جائے۔انہوں نے کہا کہ پن بجلی منصوبے وہ ذرائع ہیں جن سے صارف کو ماحول دوست اور سستی بجلی ملےگی، بجلی کی موجودہ استعداد کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ دنیا بھر میں ماحول دوست کم لاگت شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے اور پاکستان خوش قسمت ملک ہے کہ ملک میں شمسی توانائی کی وسیع استعداد موجود ہے۔وزیراعظم نے حکم دیاکہ زیادہ ایندھن سے کم بجلی پیدا کرنے والے فرسودہ بجلی گھروں کو فوراً بند کیا جائے، بجلی ترسیل کے نظام میں جاری اصلاحات پر عمل درآمد کو تیز کیا جائے اوربجلی ترسیل کےنظام کوبین الاقوامی معیار کےمطابق جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔
انہوں نے بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے تمام اقدامات معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایات کی۔