پیر,  25 نومبر 2024ء
پی ٹی آئی کا قافلہ منزل کیجانب رواں دواں، جڑواں شہروں میں سیکیورٹی سخت

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ پنجاب میں داخل ہونے کے بعد حسن ابدال پہنچ گیا۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی احتجاجی قافلے میں شامل ہیں۔

حسن ابدال کٹی پہاڑی کے قریب بھی پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی۔ اور پولیس کی جانب سے مظاہرین کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔

ہزارہ موٹروے پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو شلینگ کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم مظاہرین راستے میں کھڑی رکاوٹوں کو ہٹانے کے بعد آگے کی جانب بڑھ گئے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام اور راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستوں کو مکمل بند کر رکھا گیا ہے۔ جبکہ مختلف علاقے سیل ہیں۔ جڑواں شہروں میں رینجرز، ایف سی، ایلیٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس اور بس اڈوں کو مکمل طور پر بند رکھا گیا ہے۔ جبکہ دونوں شہروں کے تعلیمی اداروں میں بھی آج تعطیل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج میں لاکھوں لوگ آ گئے تو عمران خان رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں گزشتہ روز پشاور سے صوابی کے لیے روانہ ہوا تھا۔ جہاں سے پورے صوبے کے قافلے جمع ہونے کے بعد اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا۔

گزشتہ روز پنجاب کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے احتجاج کیا۔ اور اسلام آباد کی جانب روانہ ہونے کی کوشش کی۔ جنہیں پولیس نے روک دیا۔ راولپنڈی، فیصل آباد، شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔ اور پولیس کی جانب سے شیلنگ کر کے کارکنان کو منتشر کیا گیا۔

پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس قافلے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ اور ان کو عبور کرنے کی وجہ سے وقت لگ رہا ہے۔

پولیس کیجانب سے اب تک پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

مزید خبریں