جمعرات,  14 نومبر 2024ء
اسلام آباد چیمبر آف کامرس الیکشن میں دھاندلی کا انکشاف ، ڈیموکریٹ گروپ کا مشترکہ کانفرنس کا انعقاد

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات سامنے آ گئے ہیں۔ چیئرمین ڈیموکریٹک گروپ آغا شیراز ملک نے 19 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گروپ نے انتخابات میں 30 فیصد ووٹ حاصل کیے اور اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم، آغا شیراز ملک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے گروپ کو انتخابات میں شفافیت کی کمی کا سامنا تھا اور ان کے مطابق موجودہ قیادت نے انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں کی ہیں۔

آغا شیراز ملک نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر کے موجودہ انتظامیہ نے گزشتہ 40 سالوں میں ممبران کی فلاح و بہبود پر کوئی توجہ نہیں دی اور وہ ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کرتے آئے ہیں۔ “چیمبر کی قیادت نے ہمیشہ ووٹرز کی قدر نہیں کی اور ان کے مسائل کو نظرانداز کیا۔ ڈیموکریٹک گروپ اس لیے وجود میں آیا ہے تاکہ ہم ممبران کی آواز کو بلند کریں اور چیمبر کی پالیسیوں میں بہتری لائیں۔”

انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن میں شفافیت نہیں تھی اور ایگزیکٹو کی موجودہ ٹیم کے انتخابات کے بعد بھی اپنے عہدوں پر برقرار رہنے کا عمل غیر قانونی ہے۔ “چیمبر میں 40 سال سے ایک مافیا بیٹھا ہوا ہے، جو صرف اپنے خاندان کو اہم عہدوں پر لاتا ہے اور ممبران کے پیسے کھاتا ہے، جبکہ ان کی فلاح کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جاتے۔”

آغا شیراز ملک نے انتخابات کے دوران ہونے والی بے ضابطگیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے انتخابات میں بیلٹ پیپرز پر نشان لگے ہوئے تھے، جو انہوں نے موقع پر پکڑے۔ اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں جاری ہے اور وزارت تجارت نے ابھی تک اس پر فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کے انتخابات میں بھی آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے کیونکہ آئین کے مطابق ایک ایگزیکٹو ممبر کو دو سال کا گیپ دینا ضروری ہے تاکہ وہ دوبارہ انتخابات میں حصہ لے سکے۔ “موجودہ قیادت نے اس قانون کو نظرانداز کیا اور انتخابات کے عمل میں دھاندلی کی۔ ہم نے وزارت تجارت سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔”

سید ندیم منصور، صدر ڈیموکریٹک گروپ، نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا گروپ ہمیشہ قانون کی حکمرانی اور شفافیت پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن میں دھاندلی ثابت ہوئی تو وہ مزید قانونی کارروائی کریں گے۔ “ہم چاہتے ہیں کہ چیمبر میں انتخابی عمل شفاف ہو اور جو بھی امیدوار آئیں، وہ میرٹ پر ہوں۔ ہم اپنے ممبران کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔”

آغا شیراز ملک نے اعلان کیا کہ اگر 21 نومبر 2024 کو ہونے والی سماعت میں چیمبر کے موجودہ صدر ناصر قریشی کے خلاف فیصلہ آ جاتا ہے تو وہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ “ہمیں امید ہے کہ ہمارے ممبران ہمارے ساتھ ہیں اور وہ اس جدوجہد میں ہماری حمایت کریں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس معاملے کا حل نہیں نکلتا تو ڈیموکریٹک گروپ ایک اور پریس کانفرنس میں تمام حقائق اپنے ممبران کے سامنے رکھے گا تاکہ تمام مسائل اور بے ضابطگیوں کو اجاگر کیا جا سکے۔

آغا شیراز ملک نے کہا کہ چیمبر کا بنیادی کام کاروباری طبقے کی فلاح و بہبود ہے، لیکن موجودہ قیادت نے چیمبر کو ایک سیاسی اکھاڑے میں بدل دیا ہے۔ “ہم چیمبر کی پالیسیوں میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تاکہ انڈسٹریز اور کاروباری افراد کے مسائل حل ہو سکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ چیمبر کا دھیان انڈسٹری کی ترقی اور مارکیٹ کی بہتری کی طرف ہو، نہ کہ صرف سیاست پر۔”

انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت نے انڈسٹریز، امپورٹ اور ایکسپورٹ کے مسائل کو نظرانداز کیا ہے، اور چیمبر نے رینیوایبل انرجی جیسے اہم مسائل پر بھی کوئی کام نہیں کیا۔ “یہ چیمبر کا فرض ہے کہ وہ ان مسائل پر توجہ دے، لیکن یہاں ایسا کچھ نہیں ہو رہا۔”

ڈیموکریٹک گروپ کا موقف ہے کہ چیمبر کی موجودہ قیادت نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے کاروباری کمیونٹی کی فلاح کو نظرانداز کیا ہے۔ گروپ کا مقصد چیمبر کی پالیسیوں میں شفافیت لانا اور کاروباری افراد کے لیے ایک بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔ ان کے مطابق، یہ مسائل صرف اس وقت حل ہو سکتے ہیں جب چیمبر میں موجود قیادت پر تنقید کی جائے اور حقیقی تبدیلی لائی جائے۔

اگر 21 نومبر کو ہونے والی سماعت میں کوئی فیصلہ نہ آیا، تو ڈیموکریٹک گروپ کا کہنا ہے کہ وہ ایک اور پریس کانفرنس کر کے تمام حقائق اپنے ممبران کے سامنے لائیں گے۔

مزید خبریں