جمعرات,  21 نومبر 2024ء
پاکستان کے تجارتی وفد کی پیرس میں سفیر پاکستان عاصم افتخار سے ملاقات، پاکستان اور فرانس کے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) گلوبل ٹریڈ اینڈ ایکسپو سینٹر پاکستان کے چیئرمین اور سی ای او مظہر حسین ٹھٹھل کی سربراہی میں پاکستان کا تجارتی وفد نے پیرس میں پاکستانی سفیر عاصم افتخار اور ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کونسلر عروز رضوی سے ملاقات کی۔ وفد نے پیرس ایکسپو سینٹر میں ہونے والی باٹیماٹ پیرس تجارتی نمائش میں بھی شرکت کی، جہاں پاکستانی وفد کا خیرمقدم کیا گیا اور نمائش کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔

اس ملاقات کے دوران، وفد نے فرانس کے مختلف حکام اور کاروباری نمائندوں سے بات چیت کی۔ لیاقت ٹھٹھل نے وفد کا تعارف کرایا اور پاکستان کے کاروباری اداروں کی فرانس کے ساتھ تجارتی تعلقات میں دلچسپی کے اہم شعبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دینے کے لئے مارکیٹ ڈیٹا اور کاروباری مواقع فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

پاکستانی وفد نے فرانس کے خارجہ تجارت کے مشیر، سی سی ای ایف کے صدر (فرانسیسی فارن ٹریڈ ایڈوائزرز)، ایشیا خطے کے لیے ایل ڈی فرانس کے نائب صدر، فارن ٹریڈ ایڈوائزر مشن کے سربراہ اور پیرس چیمبر آف کامرس کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ مظہر حسین ٹھٹھل نے فرانس کے حکام کو یادگاری تحائف پیش کیے اور پاکستان اور فرانس کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ میں ان کی کاوشوں کو سراہا۔

اس موقع پر سی سی ای ایف کے صدر نے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے درمیان تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ فرانسیسی کمپنیوں نے بھی دوطرفہ تجارت میں اپنی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں ممکنہ کاروباری مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ ان ملاقاتوں کا مقصد پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور دونوں ممالک میں کاروبار کے لیے نئے مواقع پیدا کرنا تھا۔

کوہاٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر کامران شاہ نے بھی گلوبل ٹریڈ اینڈ ایکسپو سینٹر اور سی سی ای ایف کے درمیان تعاون پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

پاکستان کے تجارتی وفد کی پیرس میں کی جانے والی اس ملاقات اور تجارتی نمائش میں شرکت سے نہ صرف پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کو نئی تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔

مزید خبریں