آزاد کشمیر (نمائندہ خصوصی) – تھانہ سٹی آٹھمقام، ضلع نیلم کے علاقے میں طالب علم سعید الرحمان کے اغواء اور تشدد کے واقعے کے خلاف طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ماسٹر رفیق صمد اور اس کے ساتھیوں نے طلبہ کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا اور ان کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی۔
تفصیلات کے مطابق، 19 اکتوبر 2024 کو، طالب علم سعید الرحمان کو اسلحہ کے زور پر اغوا کیا گیا، جہاں اس پر بدترین تشدد کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، اغواء کے دوران رفیق صمد نے ویڈیو کال پر طلبہ کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی۔ متاثرہ طالب علم کی موبائل فون، لیپ ٹاپ، موٹر سائیکل اور نقدی بھی چھینی گئی۔
طلبہ نے مطالبہ کیا کہ سکول کے ہیڈ ماسٹر رفیق صمد کو فوری طور پر معطل کیا جائے، کیونکہ ان کا یہ رویہ ایک استاد کے منصب کے خلاف ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ استاد والد کی مانند ہوتا ہے اور انہیں تشدد کے ساتھ نہیں بلکہ رہنمائی کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔
مظاہرین نے محکمہ تعلیم سے درخواست کی کہ رفیق صمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔ ایف آئی آر تو درج کی جا چکی ہے، لیکن ملزمان کی گرفتاری تاحال نہیں ہوئی۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ نہ صرف ان کی حفاظت کے لئے ایک خطرہ ہے، بلکہ تعلیمی ماحول کو بھی متاثر کر رہا ہے۔
اس واقعے نے آزاد کشمیر کی تعلیمی برادری میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے، اور طلبہ نے انصاف کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔