بدھ,  23 اکتوبر 2024ء
راولپنڈی میں جرائم کے خلاف پولیس کی کارروائیاں: مختلف علاقوں سے ملزمان گرفتار

 

راولپنڈی پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں جرائم کی بیخ کنی کے لیے متعدد کارروائیاں کی ہیں، جس کے نتیجے میں کئی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں میں ناجائز اسلحہ، منشیات، اور دیگر سنگین جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہیں۔

ناجائز اسلحہ رکھنے کے مقدمات

راولپنڈی پولیس نے ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ گوجر خان پولیس نے ملزم رحیم، وقار، ساجد، صدر بیرونی پولیس نے معراج، گنج منڈی پولیس نے بلال، اور نصیر آباد پولیس نے عثمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف پستول اور ایمونیشن برآمد کیا۔ ڈویژنل ایس پیز نے کہا کہ ہوائی فائرنگ اور ناجائز اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

بچے سے زیادتی کا واقعہ

گوجر خان پولیس نے ایک بچے سے زیادتی کے مقدمے میں ملزم خلیل کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا۔ متاثرہ بچے کے والد نے درخواست دی تھی کہ ملزم نے اپنے ڈیرے پر بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

شراب سپلائرز کے خلاف کارروائی

راولپنڈی پولیس نے شراب سپلائرز کے خلاف بھی بڑی کارروائی کی۔ مختلف تھانوں کی کارروائیوں میں 5 ملزمان کو گرفتار کر کے 45 لیٹر شراب برآمد کی گئی۔ ڈویژنل ایس پیز نے واضح کیا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔

منشیات فروشوں کی گرفتاری

منشیات کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ نیوٹاؤن پولیس نے شاکر اور عمران سے 4 کلو سے زائد چرس برآمد کی، جبکہ دیگر پولیس اسٹیشنز نے بھی اسی نوعیت کی کارروائیاں کیں۔ اس کے علاوہ، دو ملزمان تاج محمد اور ابوبکر کو عدالت سے 9 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

قتل کے ملزم کی گرفتاری

دھمیال پولیس نے ایک سنگین قتل کے کیس میں اشتہاری ملزم افضال کو گرفتار کیا، جس پر الزام تھا کہ اس نے اپنے بھائی کو زمین کے تنازع پر قتل کیا تھا۔ ایس پی صدر نے کہا کہ ایسے سنگین مقدمات میں ملزمان کی گرفتاری لواحقین کو انصاف فراہم کرنے میں اہم ہے۔

راولپنڈی پولیس کی یہ کارروائیاں شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مثبت قدم ہیں۔ پولیس کا عزم ہے کہ وہ جرائم کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے گی، تاکہ معاشرتی انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید خبریں