راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں پیش آنے والی جرائم کی وارداتوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ تاہم، کہوٹہ، آر اے بازار، اور صدر بیرونی پولیس کی موثر کارروائیوں نے اس صورت حال میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کہوٹہ میں چاقو کے وار سے قتل کا واقعہ
کہوٹہ پولیس نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے چاقو کے وار سے اپنے ماموں کو قتل کرنے والے ملزم محمد علی کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا۔ ملزم نے سابقہ رنجش کی بنیاد پر اپنے ماموں وسیم کا قتل کیا تھا۔ ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا تاکہ اسے قرار واقعی سزا مل سکے۔
آر اے بازار میں ڈکیتی کے ملزمان کی گرفتاری
آر اے بازار پولیس نے ڈکیتی کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان احتشام اور بلال کو گرفتار کر لیا۔ ان کے قبضے سے مسروقہ رقم 82 ہزار 500 روپے، ایک موٹر سائیکل، موبائل فون اور اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ ایس پی پوٹھوہار ناصر نواز نے پولیس کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ قانون کی گرفت سے کوئی بھی مجرم نہیں بچ سکتا۔
صدر بیرونی میں 13 سالہ گمشدہ بچے کی بازیابی
صدر بیرونی پولیس نے ایک اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے 13 سالہ گمشدہ بچے محمد واسع کو تلاش کر کے اس کے والدین کے حوالے کر دیا۔ بچے کی والدہ نے پولیس کو درخواست دی تھی کہ اس کا بیٹا مدرسے گیا تھا لیکن واپس نہیں آیا۔ پولیس کی انتھک محنت نے بچے کی بازیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
تھانہ بنی میں اقدام قتل کی واردات
تھانہ بنی پولیس نے بھی ایک کارروائی کے دوران اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب دو ملزمان دین اکبر اور دانش کو گرفتار کیا۔ ملزمان نے چاقو کے وار سے شہری عدنان خالق کو زخمی کر دیا تھا۔ دوران تفتیش، ملزمان نے مزید سٹریٹ کرائم اور چوری کی وارداتوں کا بھی انکشاف کیا۔
یہ کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ راولپنڈی کی پولیس شہریوں کی حفاظت کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ پولیس کا عزم ہے کہ وہ نہ صرف جرائم کو کنٹرول کرے گی بلکہ ملزمان کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔