پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ تشہیر سے وہ خود کو اپنی حقیقی پوزیشن سے بلند سمجھنے لگ جاتے ہیں
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور وہی درست کھلاڑی ہیں جو میدان میں موجود ہونے چاہئیں لیکن ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ انتخاب، ماحول اور انتظامیہ میں تسلسل پیدا کیا جائے۔
۔ مکی آرتھر نے انگلینڈ کے خلاف شکست کے بعد سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ناصرف کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کی تعریف کی بلکہ ٹیم کے مورال اور کارکردگی پر منفی اثرات ڈالنے والے عوامل کا بھی ذکر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک واضح ڈھانچے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مکمل فوکس کے ساتھ بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔مکی آرتھر نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا اور بعض مخصوص حلقوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی منفی بیان بازی اور میڈیا ایجنڈا ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کھلاڑیوں کی حد سے زیادہ تشہیر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ میڈیا یا کھلاڑیوں کے ایجنٹس کی جانب سے بے جا تشہیر کھلاڑیوں کے ذہن میں ایک غیر حقیقی تصور پیدا کرتی ہے، جس سے وہ اپنی اصل حیثیت کو فراموش کر دیتے ہیں اور اپنے آپ کو زیادہ اہمیت دینے لگتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ پاکستانی ٹیم کے لیے کھیلنا سب سے بہترین وقت ہونا چاہیے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے کے لیے ایک منظم اور پروفیشنل ماحول کی ضرورت ہے تاکہ وہ پوری توجہ کے ساتھ کارکردگی دکھا سکیں۔