اسلام آباد (سٹی رپورٹر) سواں گارڈن سوسائٹی اپنے رہائشیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے رہائشی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ سوسائٹی کی انتظامیہ کی توجہ صرف مال بنانے پر مرکوز ہے، جبکہ پانی کی عدم دستیابی نے رہائشیوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔
آئیسکو نے سوسائٹی میں نئے بجلی میٹرز کی تنصیب پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور بجلی چوری کے الزام میں ایف آئی آر بھی درج کروا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال پر محکمہ صحت نے بھی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔
موجودہ صدر رضا گوندل اور سابق صدر عنصر گوندل کی بدعنوانیوں کی داستانیں جاری ہیں، جنہوں نے ایک ہزار سے زائد پلاٹس کی الاٹمنٹ کی ہے اور متعدد رہائشی پلاٹس کو کمرشل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بلاک اے میں موجود مسجد کے پلاٹ کو بھی فروخت کیا گیا ہے۔
سوسائٹی کے مالی معاملات میں بھی بے قاعدگیاں سامنے آ رہی ہیں، جہاں روزانہ کی بنیاد پر کیش وصول کی جا رہی ہے۔ سابقہ صدر نے زمین کی عدم موجودگی کے باوجود سولہ سو پلاٹس کی الاٹمنٹ کی، جس پر ہائی کورٹ کی ہدایت پر ایف اے نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ سوسائٹی کے رہائشیوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، جبکہ انتظامیہ کی بدعنوانیوں کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں ہو رہی۔