هفته,  05 اکتوبر 2024ء
شہر اقتدار میں جرائم کی لہر، 24 گھنٹوں میں 21 ڈکیتیاں

اسلام آباد ( راجہ اسرار حسین) پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں 21 ڈکیتی اور چوری کی وارداتیں پیش آئی ہیں، جس کے نتیجے میں شہری کروڑوں روپے کی مالیت سے محروم ہو گئے ہیں۔ موجودہ آئی جی کی جانب سے جرائم کے ریکارڈ کی رپورٹنگ روک دی گئی ہے، جس کی وجہ سے فراڈ، دھوکہ دہی، اقدام قتل اور دیگر جرائم کی تفصیلات بھی غیر واضح ہیں۔

پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد مقدمات زیر التواء ہیں، اور ان میں سے کسی ایک واقعے کا بھی ملزم اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ اسی طرح، شہر میں 7 ہزار سے زائد مفرور اشتہاری ملزمان میں سے بھی کوئی ایک ملزم پکڑا نہیں جا سکا۔

منشیات کے خلاف جاری مہم “نشہ اب نہیں” بھی عملی طور پر ناکام ہو چکی ہے، کیونکہ شہر سے کوئی بڑا منشیات ڈان گرفتار نہیں ہوا۔ روایتی طور پر صرف ایک سے دو کلو منشیات کی برآمدگی تک ہی معاملہ محدود رہا، جبکہ بین الصوبائی منشیات کے گینگز کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔

حساس ترین علاقے ریڈ زون اور اس کے ملحقہ آبادیوں میں موجود منشیات کی مختلف اقسام، جیسے آئس، ہیروئن، کوکین، گردا، چرس اور شراب کے گینگز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے شہر سے منشیات کا خاتمہ ایک خواب بنتا جا رہا ہے۔

شہر میں سیف سٹی کیمروں، ڈرونز اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس 29 تھانوں کی موجودگی کے باوجود جرائم کی یہ بڑھتی ہوئی لہر حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ شہریوں نے فوری اصلاحات اور سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید خبریں