اسلام آباد (سٹی رپورٹر) محکمہ جنگلات سے ریٹائر ہونے والے اکاؤنٹ آفیسر ملک محمد شفیع نے ایک اہم پریس کانفرنس میں محکمہ میں حالیہ تعیناتیوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے گریڈ بیس کے چیف کنزرویٹر کے عہدے پر گریڈ سولہ کے جونیئر افسر افتخار الحسن فاروقی کی تقرری کو محکمہ جنگلات راولپنڈی میں کرپشن کا سبب قرار دیا۔
ملک محمد شفیع نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بتایا کہ افتخار الحسن فاروقی کی تعیناتی غیر قانونی ہے، کیونکہ یہ عہدہ گریڈ بیس کے افسر کے لئے مختص ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تعیناتی ایک طاقتور سیاسی شخصیت کی پشت پناہی کے سبب ہوئی ہے، جس کی وجہ سے سینئر اور دیانتدار افسر محمد نیاز کو اس عہدے سے محروم رکھا گیا۔
انہوں نے افتخار الحسن فاروقی کو بد دیانت اور نادہندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس اہم عہدے کے لیے ہر صورت نااہل ہیں۔ شفیع نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر افتخار الحسن فاروقی کو ہٹا کر محمد نیاز کو تعینات کیا جائے، تاکہ محکمہ میں کرپشن کے دروازے بند کیے جا سکیں۔
یہ تنازع محکمہ جنگلات میں موجودہ حالات کی عکاسی کرتا ہے، جس سے افسران کی دیانتداری اور محکمے کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ ملک محمد شفیع کے اس بیان کے بعد اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ ارباب اختیار اس معاملے پر کیا اقدامات اٹھاتے ہیں۔