هفته,  23 نومبر 2024ء
پی ٹی آئی اسلام آباد جلسہ ،کنٹینرز سے تمام راستے بلاک،عوام ذلیل و خوار ہو کر رہ گئے

 

اسلام آباد (سائرہ اختر) اسلام آباد اور راولپنڈی کے اندر داخل ہونے والے راستوں پر بہت کنٹینرز لگے ہیں اور یہاں پر راستے کو بلاک کیا گیا ہے،اس ٹائم پر پورا راولپنڈی اور اسلام آباد پورے طریقے سے کنٹینرزسے بند ہے، اس سلسلے میں عوام سے پوچھا گیا کہ دھرنے اور راستوں کے بند ہونے متعلق کیا رائے ہے ۔



ایک شہری نے کہا کہ میں لیہ سے آیا ہوں ،ہم مری گئے تھے ، بچے میرے ساتھ ہیں آج تقریبا راستے میں کوئی 10 جگہ کنٹینر لگے ہوئے تھے، ہم نے رینٹ کی گاڑی کئی مرتبہ چینج کی آگے پھر کنٹینر لگے ہوتے تھے ،شہری نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ ، میرے ساتھ گھر والے ہیں ،میں اسٹیشن جا رہا ہوں تو یہاں راولپنڈی بھی بند ہے ، جلسہ اسلام آباد میں ہو رہا ہے،راولپنڈی بند کرنے کا کوئی تک بنتا ہے؟ میں حکام بالا سے التجا کرتا ہوں مہربانی کریں کہ ہم پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں ،ہمیں مزید پریشان نہ کریں ہم آپ سے التجا کرتے ہیں کہ مہربانی کریں یہ روڈ کھلوا دیں کم از کم راولپنڈی کے ایک طرف تو روڈ کھول دیں ۔

ایک رکشے والے نے بتایا کہ سب راستے بند ہیں عوام ذلیل ہو رہے ہیں ، سب کو آدھے رستے میں اترنا پر رہا ہے ۔

ایک اور شہری بھی حکومت پہ برس پڑا اور کہا کہ یہ حکومت کی کیا پالیسی ہے کسی بھی کوئی سمجھ نہیں ا ٓرہی ،یہ اس معاشرے کے اندر ظلم کا دور چل رہا ہے۔یہ حکومت یہ کب تک یہ کرے گی ،اب سنگجانی میں جلسہ ہےتحریک انصاف کا اور روڈہر جگہ بند کیا ہوا ہے ،یہ اس ملک کا نظام ہے ،یہ اس ملک کا حال ہے، شہری نے کہا کہ ہماری پی ایم صاحبہ بڑی بڑی باتیں کرتی ہیں میڈیا پہ کہ ہم نےیہ کر دیا ہم نے وہ کر دیا، یہ ٓاج پوری قوم کو آپ دیکھیں ، سارے لوگ یہاں پہ ذلیل ہو رہے ہیں یہ کون سا انصاف چل رہا ہے ،کون سے ملک کے اندر کون سا قانون چل رہا ہے ؟کس وقت کے اندر ہم جی رہے ہیں کہ آج دیکھیں ہر بندہ پریشان ہے۔

ایک اور شہری نے کہا کہ حکومت کے تمام اقدامات جو کر رہے ہیں ،ٹھیک کر رہے ہیں ۔میں انہیں سپورٹ کرتا ہوں،لیکن یہ کہ جو ٹریفک بلاک ہے یہ جتنے بھی معاملات چل رہے ہیں ، یہ غلط ہے۔ اب بات یہ ہے کہ ہم لاہور سے روانہ ہوئے تھے اور مری نکلے ہیں ،اور اتنے ٹریفک بلاک ہیں ہر جگہ بلاک ہے ،اتنی مشکل سے سامنا کرنا پڑ رہا سبھی کوبہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،ان کو چاہیے کم از کم ٹریفک تو بحال کریں۔

ایک اور شہری پھٹ پڑا اور کہا کہ ادھر سب ذلیل ہو رہےہیں، اور سب راستے بند ہیں، کوئی بیماار ہے کوئی مر رہا ہے کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے، ہمارے لوگوں کو عذاب میں ڈالا ہوا ہے۔

اس دوران لوگوں نے بتایا کہ کس طریقے سے انہیں راستے بن کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ وہ اپنی فیملیز کے ساتھ اور مسلسل کئی گھنٹوں سے وہ سفر پر ہیں اور سفر ہے کہ راستے پر کی وجہ سے ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔

 

 

مزید خبریں