پیر,  25 نومبر 2024ء
کارساز حادثہ کیس میں ملزمہ کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ناقابل قبول قرار دیدیا گیا

 

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کارساز حادثہ کیس میں پولیس نے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں ملزمہ نتاشہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔کراچی کی مقامی عدالت میں پولیس نے مقدمہ کا عبوری چالان عدالت میں جمع کرادیا، چالان میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ کے مطابق برطانیہ کے شہریوں کے لیے پاکستان میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کا ہونا ضروری ہے۔

پولیس چالان کے مطابق انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کے بغیر ڈرائیور ایسے لائسنس پر گاڑی چلانے کا مجاز نہیں، 20 اگست کو لیڈی ایم ایل او نے ملزمہ نتاشہ کے خون اور یورین کے نمونے حاصل کیے تھے تاہم شاہ عبد الطیف بھٹائی کے عرس کی وجہ سے عام تعطیل کے باعث سیمپل اگلے روز جمع کروائے گئے۔چالان میں کہا گیا کہ ملزمہ نتاشہ کے شوہر دانش کو گاڑی کاغذات، ڈرائیونگ لائسنس اور میڈیکل دستاویزات پیش کرنے کا پابند کیا گیا ہے مگر وہ اب تک پیش نہیں کیے گئے۔

پولیس چالان کے مطابق دانش اقبال نے ملزمہ کی بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس اور برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی کاپی فراہم کیں، ملزمہ کے پاس پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں لہذا ملزمہ کے بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر دفعہ 322 کا اطلاق کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ ملزمہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کے لئے برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کو خط تحریر کیا ہے، ملزمہ کے وکیل کی جانب سے پیش کیے گئے پاسپورٹ کی ٹریول ہسٹری کے لیے بھی تحریر کیا ہے۔

چالان میں کہا گیا کہ پولیس سرجن کی رپورٹ میں پتہ چلا کہ ملزمہ نتاشہ وقت وقوعہ آئس کے نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلا رہی تھی، میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ملزمہ نتاشہ کے خلاف امتناع منشیات ایکٹ کا علیحدہ مقدمہ درج کیا گیا۔پولیس چالان کے مطابق ملزمہ کے خلاف روز وقوعہ نشے کی حالت میں گاڑی چلانے پر موٹر وہیکل آرڈیننس کی دفعہ کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔پولیس نے مزید کہا کہ سی سی ٹی وی فرانسک کے لیے لاہور بھیجا ہوا ہے، چالان میں مدعی مقدمہ، زخمی افراد سمیت مجموعی طور پر 15 گواہان شامل ہیں۔

مزید خبریں