جمعه,  20  ستمبر 2024ء
معیشت تباہ ،ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا،ماہر معاشیات پھٹ پڑے

 

کراچی(روشن پاکستان نیوز)ملک کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران دن دن قبل حکومتی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہونے والے ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، ہمیں کوئی قرض نہیں دے رہا، غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں۔

انھوں نے کہا اس وقت ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خرید نہیں رہا، معیشت تباہ ہو رہی ہے اور اسلام آباد میں اس پر کوئی پریشان نہیں۔قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ وہ اخراجات اور امپورٹ کم کرنے کی باتیں 10 سال سے کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ادارے بند کرنے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، میں کسی کو سپورٹ نہیں کر رہا بلکہ حقائق پیش کر رہا ہوں، جو ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ہم ان کی حمایت کرتے ہیں، ہم نے وزیر اعظم کو کہا تھا ادارے بند کریں مگر کسی ملازم کو ابھی نہ نکالیں۔

انھوں نے کہا اسمال اندسٹریز بند ہو رہی ہیں، بڑی انڈسٹریاں تو جنریٹر لگا لیتی ہیں مگر چھوٹی نہیں لگا سکتیں، انڈسٹریز کو پروموٹ کرنا ہے تو ٹیکس کم کرنا ہوگا، انڈسٹری کو بچانے کے لیے انٹرسٹ ریٹ کم کرنا پڑے گا۔ڈاکٹر قیصر نے کہا میں استعفا واپس نہیں لے رہا، میں نے ناراضی کی وجہ سے استعفا نہیں دیا، کمیٹی میں نہیں جاؤں گا، مجھ سے مدد مانگی جائے گی تو میں مدد کر دوں گا، سندھ اور بلوچستان حکومت کو بھی مدد دیتا رہا ہوں۔

انھوں واضح طور پر کہا کہ ’’حکومت کہتی ہے مزید مدد کریں تو اگر حکومت کی کام کی نیت ہوگی تو میں جاؤں گا، پی آر بنانے کے لیے کسی کے پاس نہیں جاؤں گا، میں کوئی کام کر سکتا ہوں تو میں تب ہی جاؤں گا۔‘‘قیصر بنگالی نے بھی اپنی گفتگو میں آئی پی پیز کے ایشو کو پیچیدہ قرار دیا اور کہا اس پر کچھ نہیں کیا جا سکتا، آئی پی پیز میں 100 کمپنیاں ہیں ٹرم آف ایگریمنٹ سب کے الگ ہیں، اگر یہ کمپنیاں مان جائیں تو پھر کچھ ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News