اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن کیلئےپیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس کی تجویز آگئی۔تفصیلات کے مطابق ایندھن کی ریفائننگ کے شعبے میں اپ گریڈ منصوبوں کےلیے 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کےلیے پیٹرولیم ڈویژن ای سی سی کو پیٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز پیش کرے گا، جس کے نتیجے میں ہر مصنوعات کی قیمت میں 12 روپے کا اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم لیوی (PL) میں 12 روپے کی کمی کی تجویز بھی دی جائے گی تاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہ ہو اور ریونیو میں کوئی کمی نہ آئے۔
ریفائننگ کے شعبے میں 4-5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے آغاز کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ پالیسی سازوں نے HSD، پیٹرول، لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل پر مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں دی گئی سیلز ٹیکس چھوٹ کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس نے مقامی ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کو اقتصادی طور پر ناقابل عمل بنا دیا ہے اور منصوبے کے داخلی منافع کی شرح (IRR) کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ حکومت کی جانب سے7 برسوں میں دیئے جانے والے 1.6 ارب ڈالر کے ترغیبی پیکج کو بھی تقریباً بے اثر کر دے گا۔
توانائی کی وزارت کے سینئر حکام نے بتایا کہ اس ٹیکس اقدام نے موجودہ ریفائننگ آپریشنز کو غیر مستحکم بنا دیا ہے، نئے منصوبوں اور 5ریفائنریوں میں 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ نئی صورتحال کے تحت اعلیٰ حکام نے کہا کہ پیٹرولیم اور فنانس ڈویژنز اور ایف بی آر نے پیٹرول، HSD، LDO اور مٹی کے تیل پر مذکورہ بجٹ اقدامات کے تحت سیلز ٹیکس چھوٹ کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔