اتوار,  24 نومبر 2024ء
غزہ کے باسیوں نےپیٹرولیم مصنوعات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے زبردست متبادل ڈھونڈ نکالا

 

ایندھن کی شدید قلت سے نمٹنے کے لیے غزہ کے رہائشیوں نے پلاسٹک کے فضلے کو ڈیزل میں تبدیل کرکے اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک غیر روایتی طریقہ اختیار کیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی پیٹرولیم مصنوعات پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف غزہ کے شہریوں نے یہ جدید حل اپنایا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، غزہ کے شہریوں نے روایتی ایندھن کے ذرائع کی شدید کمی کے پیش نظر ڈیزل پیدا کرنے کے لیے پلاسٹک کو جلانے کا سہارا لیا ہے۔اس عمل میں پلاسٹک کو اکٹھا کرنا اور چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑنا شامل ہے، جسے پھر ڈیزل نکالنے کے لیے بھٹی میں پگھلایا جاتا ہے۔ اس عارضی ڈیزل خطے میں روزمرہ ضروریات کیلئے بجلی بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ غزہ میں ایندھن کا بحران اسرائیلی ناکہ بندیوں کی وجہ سے شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد روک دی ہے۔مزید برآں، غزہ کی سرحد پر مصر کا کنٹرول ضروری وسائل تک رسائی کو مزید محدود کرتا ہے، جس سے ایندھن کی قلت میں شدت آتی ہے۔ماحولیاتی ماہرین اور ڈاکٹروں نے اس عمل کے ماحولیاتی اور صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

مزید خبریں