آسٹریلیا میں دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس سے سنگاپور کو بھی بجلی دی جائے گی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا نے سنگارپور کو توانائی برآمد کرنے کیلئے ایک وسیع سولر اور بیٹری فارم منصوبے کی منظوری دی ہے جسے’ دنیا کا سب سے بڑا شمسی علاقہ‘ قرار دیا گیا ہے۔دنیا کا سب سے بڑا شمسی علاقہ قرار دیے جانے والے منصوبے کو ابتدا میں آسٹریلیا کی مقبول شخصیت اینڈریو فارسٹ اور اٹلاسین کے شریک بانی مائیک کینن بروکس نے متعارف کروایا لیکن گزشتہ برس تنازعات سامنے آنے پر یہ معاہدہ ختم ہوگیا، اب منصوبے کو صرف مائیک کینن بروکس کی حمایت حاصل ہے۔
منصوبے کے تحت آسٹریلین کمپنی’ سن کیبل ‘ 30 ہزار ایکڑ رقبے پر شمسی توانائی کا فارم بنائے گی جس میں سولر پینلز نصب کرکے بجلی حاصل کی جائے گے، اس منصوبے میں پینلز اور بیٹریوں سمیت آسٹریلیا کو سنگاپور سے جوڑنے والی ایک کیبل بھی شامل ہوگی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 بلین امریکی ڈالر کے اس منصوبے کے ذریعے 30 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اس منصوبے سے 2030 تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی، سن کیبل پروجیکٹ سے سالانہ 6 گیگا واٹ بجلی حاصل ہوگی جس سے گھریلو استعمال کے لیے 4 گیگا واٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔دوسری جانب منصوبے سے حاصل مزید 2 گیگا واٹ بجلی سمندر کے اندر بچھائی گئی کیبل کے ذریعے سنگاپور بھیجی جائے گی جو وہاں کی ضروریات کا تقریباً 15 فیصد حصہ پورا کرے گا۔آسٹریلیا کی وزیر ماحولیات کے مطابق یہ دنیا کا سب سے بڑا شمسی علاقہ ہو گا۔