هفته,  23 نومبر 2024ء
پولیو کیسز میں اچانک تیزی سے اضافہ ؟وجوہات سامنے آگئیں

 

کوئٹہ(روشن پاکستان نیوز)بلوچستان میں اچانک پولیو کیسزمیں تیزی سے اضافے کی وجوہات سامنے آگئیں اور بچوں کوپولیوکےقطرے پلائے بغیر انگلیوں پر نشانات لگانے کا انکشاف ہوا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں 28ماہ کے وقفے کے بعد پولیو وائرس پھیلنے اور کیسز میں اچانک تیزی سے اضافہ کی چار اہم وجوہات سامنے آئی ہیں۔

انسداد پولیو کے لئے بنائی جانے والی ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے حکام نے سینئر صحافیوں کو بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ کوئٹہ ، پشین ،چمن قلعہ عبداللہ پرمشتمل حساس بلاک میں پولیو ورکروالدین سے گٹھ جوڑ کرکے بچوں کو قطرے پلائے بغیر انگلیوں پر نشانات لگانے میں ملوث پائے گئے ہیں۔بلوچستان میں رواں سال کے پہلے 8ماہ میں 12 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ تشویشناک بات یہ ہے کہ پہلی مرتبہ پولیو کے شکار ان میں بچوں میں سے 3کی موت واقع ہوئی ہے۔

ماہرین امکان ظاہر کررہے ہیں کہ ان کی وجہ موت پولیو وائرس ہوسکتا ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ جعلی ویکسنیشن کے علاوہ بعض علاقوں میں پولیو ٹیموں کی سیکورٹی وجوہات پر رسائی نہ ہونا ،پاک افغان سرحد پر نقل و حمل اور تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات نہ لگانا بھی پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں درپیش چیلنجز ہیں۔موذی وائرس اس وقت بلوچستان کے 20اضلاع تک پھیل گیا ہے، ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی میں تبدیلی لائی جارہی ہے، والدین بچوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔

مزید خبریں