راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کو اپنے ہی ملک میں جشنِ آزادی نہیں منانے دیا گیا۔کل شام میں نے دیکھا کہ پارلیمنٹ کے سامنے فیملیز کو روکا گیا، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ اور سی ایم ہاؤس کے سامنے قومی پرچم چھینا گیا، ہماری بہن زرتاج گل سے قومی پرچم چھینا گیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعلی محمد خان کا کہنا ہے کہ کیا بڑی بڑی تقاریر سے ملک ٹھیک ہو جائے گا، سچ بولنا پڑے گا،ملک کی یہ حالت سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ نے نہیں، سب نے کی ہے، جو ملک کے لیے کھڑا ہو گیا اس کو اڈیالہ جیل میں بند کر دیا گیا، بانیٔ پی ٹی آئی کا قصورتھا کہ امریکہ کو کہا کہ ہم مداخلت نہیں کرنے دیں گے۔سب کو اپنا قبلہ درست کرنا ہو گا، ملک میں 3 مارشل لاء گزر چکے ہیں، بہتری کا سفر تب ہو گا جب یہ تسلیم ہو گا کہ ملک کا نقصان ہوا ہے،سیاسی قیادت کو باہر لانا ہو گا، قوم نے 8 فروری کو اپنا فیصلہ سنایا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کو ڈاؤن کردیا گیا، ایسے ملک میں انقلاب نہیں آئے گا، آئی ٹی سیکٹر کو بند کر کے لوگوں کے روزگار کو بند کردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنان کو ڈیجیٹل دہشت گرد قرار دے دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرانا ہو گا، فیصلہ نہ ہوا تو آئین معطل ہوجائے گا۔سیاسی قیادت کو بیٹھنا پڑے گا،قوم کا مینڈیٹ واپس کرنا ہو گا۔حکومت گرانے کے چکر سے نکل کر پالیسی پر بات کرنا پڑے گی، بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے سے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔