پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے فائنل مقابلوں کا آغاز ہو گیا ہے جہاں پاکستان کے ارشد ندیم نے پاکستان کے میڈل جیتنے کی امیدوں کو روشن کرتے ہوئے 92.97 میٹر کی تھرو کردی۔
پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل کا آغاز ہوگیا ہے، پوری قوم کی نظریں ارشد ندیم پر ہیں جو پاکستان کو 32 سال بعد اولمپک میں کوئی میڈل دلانے کی واحد امید ہیں۔آج ٹھیک 32 سال بعد پاکستان کو پھر سے امید ہو چلی ہے کہ جیولین تھرو میں پاکستان کے ارشد ندیم میڈل حاصل کرسکتے ہیں۔ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹیباگو کےکیشور ن نے پہلی تھرو 86.16 کی کردی جب کہ پاکستان کے ارشد ندیم پہلی تھرو نہ کرسکے۔ جرمنی کے جیولین ویبر بھی پہلی تھرو نہ کرسکے۔
فن لینڈ کے لاسی نے 78.81 کی پہلی تھرو کی، بھارت کے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہوگئی۔فن لینڈ کے اولیور ہیلینڈر نے پہلی تھرو 80.92 کی کردی۔جمہوریہ چیک کے جیکب ویلیج نے دوسری تھرو 84.52 کی کردی۔ ان کے بعد پاکستان کے ارشد ندیم نے اپنی دوسری تھرو 92.97 میٹر کی کردی۔
یاد رہے کہ فائنل میں شامل 12 کھلاڑیوں میں سے پانچ کھلاڑی 90 میٹر سے طویل تھرو کا پرسنل بیسٹ رکھتے ہیں۔ارشد ندیم کی پرسنل بیسٹ تھرو 90.18 میٹرز ہے۔ گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز 93.07 میٹر، کینیا کے جولیس یگو 92.72 میٹرز اور جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیخ 90.88 میٹرز کی تھرو کرچکے ہیں۔
کوالیفائنگ راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کی تھی۔ نیرج چوپڑا 89.34 میٹر، پیٹرز اینڈرسن 88.63 میٹر اور جولین ویبر 87.76 میٹرز کی تھرو کے ساتھ فائنل میں آئے۔