اسلام آباد (روشن ہاکستان نیوز)وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار ریاست سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین میں حکومتی کردار کو ختم کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے بعد وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کل ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے۔حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پرائسنگ اتھارٹی مرحلہ وار سونپنے کی تیاری کر رہی ہے۔اوگرا کے چیئرمین کو پیٹرولیم کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے اثرات کا جائزہ لینے اور اسٹریٹجک فریم ورک تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ڈی ریگولیشن کا حتمی فریم ورک منظوری کے لیے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قیمتوں کا تعین کرنے کا اختیار دینے کی مخالفت کی ہے، یہ دلیل دی کہ اس سے منافع خوری ہو سکتی ہے۔اس سے قبل، آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (OMAP) نے وزیر اعظم شہباز سے فوری مداخلت کرنے اور پیٹرولیم انڈسٹری کے زرمبادلہ کے نقصانات کی وصولی میں سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔اس سلسلے میں، OMAP کے چیئرمین طارق وزیر علی نے وزیراعظم کو خط لکھا جس میں پیٹرولیم انڈسٹری کے ناقابل تلافی زر مبادلہ کے نقصانات کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی، جو کافی عرصے سے زیر التوا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوری کارروائی سے پٹرولیم انڈسٹری کو مزید بحران سے بچانے میں مدد ملے گی اور قومی معیشت میں اس کے مسلسل تعاون کو یقینی بنایا جا سکے گا۔انہوں نے ملک کو دوبارہ درست راستے پر ڈالنے کے لیے حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کی، انہوں نے مزید کہا کہ “معاشی استحکام اور ترقی کا عزم پیٹرولیم انڈسٹری سمیت بہت سی صنعتوں کے لیے امید کی کرن ہے۔”اس سے قبل آئل ریفائنریز نے بھی حکومت سے کرنسی ایکسچینج کے اصل نقصانات کی مکمل وصولی کا مطالبہ کیا تھا۔