اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت میں تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی ہمت نہیں، حکومت کو آرٹیکل 6 لگانے کا بھی شوق ہے، آرٹیکل 6 پھر حکومت کے حلقوں پر بھی پڑے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج اپنی جماعت کے پلیٹ فارم سے پہلی پریس کانفرنس کررہا ہوں، آئین کا آرٹیکل 14 پرائیویسی کا حق دیتا ہے، آرٹیکل 19 آزادی رائے کا حق دیتا ہے اور آئین کے تحت ہی ان پر قدغن لگائی جاتی ہے، لیکن قدغن کو خرابی میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے سیف گارڈز بھی لگانے پڑتے ہیں، پابندی کا مقسد ہونا چاہیے،
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا میں حکومت ہے کیا وہاں گورنر راج لگائیں گے؟شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ فون ٹیپ کرنےکا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے، آرٹیکل 6 انتہائی حساس معاملہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پارلیمان گالم گلوچ کا پلیٹ فارم بن گیا ہے، ملک میں نظام صرف آئین کےمطابق ہوناچاہیے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے جمہوری اور پارلیمانی قدروں کا احترام نہیں کیا، پابندی کا مقصد ہوناچاہیے، خرابیاں نہیں ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون آئین سےمتصادم نہیں ہوسکتا، ہمیں ملک میں پارلیمانی و جمہوری قدریں لاناہونگی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگا رہی ہے، بانی سمیت سب کو جیل میں ڈال دیں گے، یہ کون سی سیاست ہے؟ کیا جیل میں ڈالنے سےمعاملات درست ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ نے 9 مئی فوجی تنصیبات پرحملوں کا کچھ نہ کیا، ایک سال گزر گیا، مزید کہا کہ حکومت کو آرٹیکل 6 لگانے کابھی شوق ہے، آرٹیکل 6 پھر حکومت کے حلقوں پر بھی پڑےگا۔