اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل این) مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر منقسم ہے۔ذرائع سے سامنے آنے والی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں اس معاملے پر مختلف آراء ہیں، بعض رہنماؤں نے حکومت کی سیاسی حکمت عملی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پارٹی کا اجلاس جس میں پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے تبادلہ خیال ہونا تھا اندرونی اختلافات کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے ذرائع کو بتایا کہ انہیں اجلاس میں اس لیے مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ وہ مخالفانہ خیالات کا اظہار کرتے، جس سے اختلاف رائے ہوسکتا تھا۔ایک اور رہنما نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے خلاف ہیں لیکن پارٹی کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آئین کا آرٹیکل 17 وفاقی حکومت کو سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی حمایت کرنے کے لیے مصدقہ شواہد موجود ہیں اور پارٹی کے غیر ملکی فنڈنگ میں ملوث ہونے، 9 مئی کا واقعہ، پاکستان میں دہشت گردوں کی آباد کاری میں اس کا کردار، سیفر ایپی سوڈ اور امریکہ میں منظور ہونے والی قرارداد کا حوالہ دیا۔