کراچی (روشن پاکستان نیوز)سندھ اسمبلی میں پراپرٹی ٹیکس ترمیمی بل کثرت رائے سے منظورکر لیا گیا۔سندھ اسمبلی میں پراپرٹی ٹیکس کا ترمیمی بل وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے ایوان میں پیش کیا۔اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ شجرکاری مہم میں کون سے درخت لگائے جاتے ہیں، ضیا لنجار نے کہا کہ شجرکاری مہم میں ببول کے درخت زیادہ لگائے جاتے ہیں، شجر کاری کے لیے کوئی ایریا پالیسی نہیں ہے۔
علی خورشیدی نے کہا کہ سندھ میں سڑکوں کے اطراف شجرکاری زیرو ہے، سندھ کو گوگل میپ میں دیکھتے ہیں تو ہریالی کم نظر آتی ہے، محکمۂ جنگلات نے سندھ کو ہرا بھرا کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ضیا لنجار نے کہا کہ 3 بار گنیز ورلڈ ریکارڈ میں سندھ کے محکمہ جنگلات کا نام آیا، کراچی میں 2022 اور 2023 کی شجر کاری مہم کے دوران لاکھروں درخت لگائے گئے۔
رکن اسمبلی ایم کیو ایم فوزیہ حمید نے کہا کہ امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ بڑا مسئلہ ہے جس پر صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تحت سو اسکولوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں چند بڑے تعلیمی اداروں کو سولرائز کیا جارہا ہے، کے الیکٹرک افسران سے ملاقات میں تمام جماعتوں کی نمائندگی رکھی ہے۔سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران پراپرٹی ٹیکس ترمیمی بل کثرت رائے سے منظورکر لیا گیا۔