اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ عمران خان کو پاکستان چھوڑنے کا موقع فراہم کیا گیا تھا، لیکن سابق وزیر اعظم نے انکار کر دیا۔فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، علوی نے عمران خان کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا پاکستان میں رہنے کا فیصلہ قانونی اور سیاسی نتائج کا سامنا کرنے کے لیے ان کی ہمت اور عزم کا ثبوت ہے۔
علوی نے کہا، “عمران خان کا قائم رہنے کا عزم ان کی ہمت کا ثبوت ہے۔” انہوں نے پاکستان میں احتساب کے دیرینہ فقدان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوب خان کے دور سے یہ ترجیح نہیں رہی ہے۔ علوی نے موجودہ صورتحال پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ احتساب کے عمل میں امید کھو چکے ہیں۔
سائفر کیس پر بات کرتے ہوئے، علوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کی تعریف کی اور اسے ایک جائز فیصلہ قرار دیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مقدمہ بے بنیاد ہے اور عدالت کا فیصلہ انصاف کی طرف ایک قدم ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی کے انکشافات اور تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستان میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے، کیونکہ عمران خان کو متعدد قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کا ملک چھوڑنے سے انکار ان مقدمات کا مقابلہ کرنے اور پاکستان میں اپنی سیاسی موجودگی برقرار رکھنے کے ان کے عزم کو واضح کرتا ہے۔