اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سزا معطل کردی۔
چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کریں گے۔ 28 مئی چھٹی ہونے کی وجہ سے درخواستوں پرسماعت نہیں ہوسکی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے تو وکیل پراسیکیوشن نے بتایا کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقارعباسی نقوی 20 منٹ میں آرہے ہیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ریگولرڈویژن بینچ کینسل کیا ہے، کیا حامد علی شاہ نے وکالت نامہ واپس لے لیا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حامد علی شاہ سے ابھی بات ہوئی وہ والدہ کے پاس معروف ہسپتال میں ہیں۔ کچھ دیر بعد عدالت نے ایف آئی اے پر اسیکیوٹر کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ ہم صرف آپ کے لئے بیٹھے رہیں اور کوئی کام نہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے نے کہا کہ اعظم خان نے سائفربانی پی ٹی آئی کو دیا، اس متعلق کوئی دستاویزنہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس متعلق تو آپ کے کلائنٹ کا اپنا اعتراف بھی موجود ہے۔
سلمان صفدرنے کہا کہ یہ تو پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ بات ثابت کریں، قانون بڑا واضح اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں، پراسیکیوشن نے کیس ثابت کرنے کی ذمہ داری پوری کرنی ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے لیے سرکاری وکلا صفائی سے عدالت کا مکالمہ
جسٹس حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ آپ نے اس سے پہلے سزائے موت کا کوئی ٹرائل کیا ہے؟ عدالت کی ٹرائل میں سرکاری وکلا صفائی کو ہدایت کہ ان مقدمات کی تفصیل جمع کرا دیں۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر سائفر گم گیا تو پھر سائفر پاس رکھنے کا چارج کیسے لگ سکتا ہے؟ یہ کیسا چارج ہے کہ سائفر پاس رکھ لیا، گم گیا یا کسی کو دے دیا۔
وکیل سلمان صفدر کا جسٹس گل کہنے پر جسٹس میاں گل حسن کا مکالمہ
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ میرا نام حسن ہے، میاں گل اورنگزیب خاندانی نام ہے اس لیے آپ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کہیں اور یا آپ جسٹس حسن کہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے کہا حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ پڑھو تو کیا غلط ہے؟ عارف علوی
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر پی ٹی آئی کے وکلا سے دلائل طلب کرلیے تھے۔
اس سے قبل سماعت میں عدالت نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے سزا کے خلاف اپیلوں پر دلائل کا آغاز کردیا جبکہ عدالت نے فریقین کو 11 مارچ مکمل تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایت کردی تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال 30 جنوری کو سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔