راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شرافضل مروت نے کہا کہ جیل حکام ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں یا اوپر والے بھی رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی سے ملنے آئے۔ مجھے ملنے نہیں دیا گیا، آج بھی ملاقات نہیں ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی سفیر کے اعتراض کی بنیاد پر نامزدگی منسوخ کر کے چیئرمین پی اے سی کی تذلیل کی گئی، اس عہدے سے مزید کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے تحریک انصاف کے بانی سے ملنا ضروری تھا لیکن عمر ایوب اور شبلی فراز نے مجھے تحریک انصاف کے بانی سے ملنے نہیں دیا۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مجھے عہدوں کا کوئی لالچ نہیں، میں نے پی ٹی آئی کو اس وقت منتخب کیا جب یہ مردہ گھوڑا بن چکی تھی، میں کبھی بانی پی ٹی آئی کے لیے مسائل پیدا نہیں کروں گا، میں نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ مجھے 8 فروری سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، میں بے عزتی قبول نہیں کرتا، پارٹی کی سرکاری میڈیا ٹیم میرے خلاف ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے سیاسی کمیٹی کا ممبر بنایا تھا، مجھے پولیٹیکل کمیٹی میں ووٹ دے کر ہٹایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں الیکشن لڑنا بھی نہیں چاہتا تھا، میں نے تحریک انصاف کے بانی کی درخواست پر الیکشن لڑا تھا، میں پی ٹی آئی کے بانی کے لیے نکلا تھا، میں آزادی کے لیے نکلا تھا، جس ایجنڈے کے لیے باہر نکلا تھا، آج ختم ہوا، گیا، یہ لوگ آئیں اور قیادت کریں، میں ان کی پیروی کروں گا، انہیں اپنے بیانات دینے دیں اور پھر میںسب کچے چٹھے کھولوں گا۔