بدھ,  04 دسمبر 2024ء
مردوں کے حق کیلئے آواز اٹھانے والی ایڈووکیٹ ریحانہ خالق نوجوانوں کیلئےبہادری اور سچائی کی جیتی جاگتی مثال

 

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)ایڈوکیٹ ریحانہ خالق عرف جنت نہ صرف ایک بہترین ایڈووکیٹ ہیں،بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو کے ساتھ بھی منسلک ہیں اور کالمز،افسانےاورکہانیاں بھی لکھتی رہتی ہیں، ان کے بارے میں مشہور ہے کہ جہاں جاتی ہیں فتح کے جھنڈے گاڑ آتی ہیں، خوبصورت ،دلکش دلنشین اور سحر انگیز شخصیت مالکہ ہیں ۔وہ کہتی ہیں کہ ریحانہ اور جنت صرف دو نام ہی نہیں بلکہ انکی دو الگ زندگیاں اور شخصیات ہیں۔

ریحانہ کو وکالت کرتےآٹھ سال ہوا چاہتے ہیں اوروکالت کا پیشہ جو ایک خاتون کے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے خاص طورپر مردوں کے اس معاشرے میںخاتون کا وکالت کرنا، مقابلہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
اس حوالے سے وہ کہتی ہیں کہ ایک گھریلو عورت ہے اور وہ اگر آٹا گوند کے روٹی بناتی ہے تو مشکل تو اس کے لیے بھی ہےاور کوئی بھی چیز اس وقت مشکل ہوتی ہے جب آپ اُسےمشکل بنا دیں لیکن پھرمشکلات تو ہر شعبے میں ہی آتی ہیں۔

چونکہ ریحانہ سوشل میڈیا پر بہت سرگرم رہتی ہیں اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ اپنے اکاؤنٹس بناتے ہیں چاہے وہ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ۔مگر ہمارے ہاں اسے برا سمجھا جاتا ہے جو کہ نہیں ہو نا چاہیئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام بہت سمجھدار ہو گئی ہے اب وہ صرف باتوں اور عمر دیکھکر متاثر نہیں ہوتے بلکہ علم اور تحقیق کو دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں کہ کون سا وکیل ان کیلئے بہترہے ،انہوں نے کہا کہ اگر محض باتیں کرنی ہے تو وہ تو بڑے اور تجربہ کار لوگ زیادہ اچھی بنا لیتے ہیں مگر لوگ سمجھدار ہو چکے ہیں ۔

آٹھ سالہ وکالت کے تجربہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہون نے ایک کیس سے متعلق بات کی کرتے ہوئے بتایا دلخراش واقعہ
جو کچھ یوں تھا کہ ایک 25 سال کا ایک لڑکا تھا۔جو بیک وقت تیں خواتین کو دھوکہ دے رہا تھا اور ان سے پیسے بھی اینٹھتا تھا ، ریحانہ نے بتایا کہ خواتین کو معلوم ہوا تو انہوں نے بدلہ لینے کیلئے ملی بھگت سےاسکو بلا کر ریپ کر ڈالا ، انہوں نے کہا کہ نو جوان نے مبینہ طور پر مزید بھی الزامات لگائےجو کہ میڈیکلی ثابت نہ ہو سکے ۔

اس واقعے کو شئیر کرتے ہوئے انہوں نے نوجوان نسل سے اپیل کی کہ وہ کوئی ایسا غیر اخلاقی یا دھوکہ دہی کا کام نہ کریں ۔

آخر میں ریحانہ نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے میرا پیغام ہے کہ کوشش کریں کہ والدین کے ساتھاچھا سلوک کریں ، اپنی ایک سوشل لائف سے ہٹ کے اپنے والدین کو ضرور وقت دیں ،کیوںکہ انہیں آ پکے وقت کی ضرورت ہے، ان کو مالی طور پرسپورٹ کریں

مزید خبریں