هفته,  23 نومبر 2024ء
چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

 

لاہور(روشن پاکستان نیوز)پنجاب کے کھیتوں میں چاول کی فصل کی باقیات کو جلانے پر سخت اور مکمل کریک ڈاؤن کیا جائے گا، صوبائی حکومت نے متنبہ کیا ہے، اور پنجاب میں سموگ سے نجات اور ہوا کے معیار کے انڈیکس کو بہتر بنانے کے لیے میگا پروگرام پر سختی سے عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

فصل کی باقیات کو تلف کرنے کے لیے کسانوں کو 5000 سپر سیڈر اور 2000 چاول کے سپر شیڈر فراہم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت فصل کی باقیات کو جلانے اور چاول کی کاشت کے لیے زرعی مشینری کی فراہمی پر 60 فیصد سبسڈی دے گی۔

سبسڈی کا مقصد کسانوں کی مدد کرنا ہے تاکہ لوگوں کی زندگیوں اور اسموگ سے بھی بچاؤ کیلئے وہ فصلوں کی باقیات کو نہ جلائیں۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر کسانوں سے درخواستوں کی وصولی شروع ہو گئی ہے اور درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ میں بھی 7 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اس کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں

کسان دوست اور ماحول دوست وژن کا پروگرام۔ پہلے مرحلے میں اس پروگرام کا اطلاق سب سے زیادہ سموگ سے متاثرہ 21 اضلاع میں کیا جائے گا۔

جن میں گوجرانوالہ، قصور، اوکاڑہ، سیالکوٹ، شیخوپورہ، ساہیوال، نارووال، پاکپتن، اوکاڑہ، حافظ آباد، فیصل آباد، وہاڑی، گجرات، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خانیوال، منڈی بہاؤالدین، جھنگ، ملتان، لاہور، چنیوٹ اور لودھراں۔

مزید خبریں