اتوار,  22 دسمبر 2024ء
تحریک انصاف کس سے مذاکرات چاہتی ہے،شہریارآفریدی نے اندر کی بات بتادی

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات چاہتے ہیں، پاکستان کے بہتر مستقبل کی خاطر آرمی چیف سے بات کریں گے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کرے گی، جو بہت جلد ہوں گے، پاکستان کے بہتر مستقبل کی خاطر آرمی چیف سے بات کریں گے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی شروع دن سے مذاکرات کی خواہش تھی، پر دوسری طرف سے رسپانس نہیں آیا، یہ تاثر غلط ہے کہ بانی پی ٹی آئی این آر او چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے حکومت سے مذاکرات کے سوال پر جواب دیا کہ یہ مسترد شدہ لوگ ہیں، ان سے کیا مذاکرات کریں؟

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ یہ خود محتاج ہیں، ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول ہوتے ہیں، فارم 47 کے ذریعے ایوان میں آگئے ہیں، عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، بدترین دھاندلی کے باوجود یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں، ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نے سپورٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان میں اخلاقی جرات ہے تو خود کہیں کہ ہمیں عوام نے ووٹ نہیں دیا، حکومت چھوڑ دیں۔ یہ ملک، فوج اور ادارے میرے ہیں، میرے لیڈر کی پہلے دن سے خواہش تھی کہ انگیج کریں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہیں، چادر چار دیواری پامال کی جارہی ہے، ڈرانا، جھوٹے مقدمات بنانا، لوگوں کو پھنسانا ان کا وتیرہ ہے۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی انڈواسکوپی کرانے میں اتنی تاخیر کیوں کی گئی؟ ان کو پاکستان کی ماؤں، بہنوں کی عزت کی پامالی کی اجازت کس نے دی۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی سول سپرمیسی کے لیے ہوا تھا، ہم ذات کی بات نہیں کررہے ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، ہم این آر او اور فیسیلیٹیشن پر لعنت بھیجتے ہیں، رہائی پراپر قانونی طریقے سے ہوگی ،میرا لیڈر اپنے کیسز سے متعلق مطمئن ہے، مقابلہ کرنا جانتا ہے۔

مزید خبریں