اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے ازخود نوٹس پر سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کردیا۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بانی کا کہنا تھا کہ ججز کے خطوط کے معاملے میں فل کورٹ بنائی جائے۔
دوسری جانب عمران خان کے فل کورٹ کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی کا بیان قانون نہیں،ہ آئین کے مطابق عمل کیا جائیگا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ چیف جسٹس اور سینئر ججز کمیٹی کی صوابدید ہے کہ وہ کون سا بنچ کس معاملے پر تشکیل دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ججز کے خلاف ریفرنس بنانے والے اپنے دور میں مشورہ نہ دیتے تو بہتر ہوتا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز کریں گے۔
بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔سپریم کورٹ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے معاملے کی سماعت کرے گی۔