اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) حکومت نے ملک میں سرگرم بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو آخری وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مقامی قوانین کی تعمیل یقینی بنائیں، ورنہ سخت اقدامات کیے جائیں گے، جن میں برازیل طرز کی پابندی بھی شامل ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلعل چوہدری اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پلیٹ فارمز قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو برازیل کی مثال کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
وزرا نے برازیل کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں 2024 میں ٹوئٹر پر عارضی پابندی عائد کی گئی تھی کیونکہ اس نے 2022 کے انتخابات سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس ہٹانے میں ناکامی دکھائی، بعد ازاں ایکس نے 5.1 ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے اور مقامی نمائندہ مقرر کرنے کے بعد پابندی ختم کروائی۔
وزرا نے فیس بک، واٹس ایپ، یوٹیوب، ٹک ٹاک، ٹیلیگرام اور ایکس کو ہدایت دی کہ وہ پاکستان میں دفاتر قائم کریں، دہشت گردی سے وابستہ اکاؤنٹس کی شناخت اور حذف کے لیے اے آئی اور الگوردمی ٹولز استعمال کریں، IP ایڈریس فراہم کریں اور ممنوعہ صارفین کو دوبارہ رجسٹر ہونے سے روکنے کے لیے فلٹرنگ سسٹم نافذ کریں۔
مزید پڑھیں: روس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگادی
حکام کے مطابق متعدد اکاؤنٹس امریکی اور اقوام متحدہ کی ممنوعہ تنظیموں سے وابستہ پائے گئے ہیں اور ان کی سرگرمیاں علاقائی سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔
ایکس کو کم تعاون کرنے والا قرار دیا گیا
اگرچہ یہ انتباہ تمام پلیٹ فارمز کے لیے جاری ہے، حکام نے ایکس کو خاص طور پر کم تعاون کرنے والا قرار دیا ہے۔ وزیر مملکت طلعل چوہدری کے مطابق ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام نسبتاً بہتر تعمیل کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ 24 جولائی کو پلیٹ فارمز کو تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، تاہم موصول ہونے والے جواب کو ناکافی قرار دیا گیا۔ عقیل ملک نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے اور دنیا کو تعاون کرنا ہوگا، ورنہ حکومت کو ان کمپنیز کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا پڑے گا۔











